وزیراعلٰی کے احتجاج کے بعد وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ کی تبدیلی کا فیصلہ واپس لے لیا
سندھ حکومت کے خلاف سازش کی جارہی ہے، آئی جی سندھ کی تبدیلی اس سازش کی پہلی کڑی ہے۔ قائم علی شاہ
وفاقی حکومت نے وزیراعلیٰ سندھ کے احتجاج پر شاہد ندیم بلوچ کی جگہ ذوالفقار چیمہ کی بحیثیت آئی جی سندھ تعیناتی کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے آئی جی موٹر ویز ذوالفقار چیمہ کو شاہد ندیم بلوچ کی جگہ آئی جی سندھ تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا جس کی خبر سرکاری ٹی وی پر بھی نشر کردی گئی تھی تاہم وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے وفاقی حکومت کی جانب سے مشاورت کے بغیر کئے گئے اس فیصلے پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ سندھ حکومت کے خلاف سازش کی جارہی ہے اور آئی جی سندھ کی تبدیلی اس سازش کی پہلی کڑی ہے۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت سے مشاورت کے بغیر آئی جی کی تقرری اٹھارویں ترمیم کی کھلی خلاف ورزی ہے حکومت کے اس عمل سے مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی پارٹی کے درمیان قائم ہونے والی بہتر فضا کشیدگی میں تبدیل ہوسکتی ہے۔ جس کے بعد وزیر اعظم نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔
واضح رہے کہ اٹھارویں آئینی تریم کے مطابق صوبے کے اختیارات وفاقی حکومت استعمال نہیں کرے گی اور صوبے کے تمام افسران اور ایگزیکٹو کی تعیناتی صوبائی حکومت کی صوابدید پر ہی ہوگی تاہم وفاقی حکومت کی جانب سے امن و امان کی صورتحال کنٹرول کرنے کےلئے صوبائی حکومت سے مشاورت اور اطلاع دیئے بغیر آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ کو عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ آئی جی موٹروے ذوالفقار چیمہ کو تعینات کردیا گیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے آئی جی موٹر ویز ذوالفقار چیمہ کو شاہد ندیم بلوچ کی جگہ آئی جی سندھ تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا جس کی خبر سرکاری ٹی وی پر بھی نشر کردی گئی تھی تاہم وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے وفاقی حکومت کی جانب سے مشاورت کے بغیر کئے گئے اس فیصلے پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ سندھ حکومت کے خلاف سازش کی جارہی ہے اور آئی جی سندھ کی تبدیلی اس سازش کی پہلی کڑی ہے۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت سے مشاورت کے بغیر آئی جی کی تقرری اٹھارویں ترمیم کی کھلی خلاف ورزی ہے حکومت کے اس عمل سے مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی پارٹی کے درمیان قائم ہونے والی بہتر فضا کشیدگی میں تبدیل ہوسکتی ہے۔ جس کے بعد وزیر اعظم نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔
واضح رہے کہ اٹھارویں آئینی تریم کے مطابق صوبے کے اختیارات وفاقی حکومت استعمال نہیں کرے گی اور صوبے کے تمام افسران اور ایگزیکٹو کی تعیناتی صوبائی حکومت کی صوابدید پر ہی ہوگی تاہم وفاقی حکومت کی جانب سے امن و امان کی صورتحال کنٹرول کرنے کےلئے صوبائی حکومت سے مشاورت اور اطلاع دیئے بغیر آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ کو عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ آئی جی موٹروے ذوالفقار چیمہ کو تعینات کردیا گیا تھا۔