بارشوں اوربھارت کے پانی چھوڑنے سے چاول کی فصل کونقصان

پنجاب میں10 فیصدفصل تباہ ہوچکی ہے جسکے باعث برآمدکم ہو سکتی ہے۔


Business Reporter September 05, 2013
سیلاب اور بارشوں سے مقامی مارکیٹ میں باسمتی چاول کی قیمتوں میں20فیصد سے زائد اضافہ رونما ہوگا، جاوید غوری۔ فوٹو : فائل

رائس ایکسپورٹرزایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین جاوید علی غوری نے شدید بارشوں اوربھارت کی جانب سے پانی کا بہاؤ پاکستان کی جانب کیے جانے سے پاکستانی چاول کی فصل کو پہنچنے والے شدید نقصان پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلابی ریلے نے پنجاب میں چاول کی فصل کو زبردست نقصان پہنچایا ہے جس کے باعث مجموعی طورپر چاول کی 10 فیصدفصل تباہ ہوچکی ہے۔

یہ بات انہوں نے سال 2013 میں ہونے والی بارشوں اور سیلابی ریلے سے پہنچنے والے نقصان پرمرتب کی جانے والی رپورٹ کے بعد کہی۔ جاوید علی غوری نے بتایا کہ بارشوں اور سیلابی ریلے سے پنجاب میں باسمتی چاول کی فصل شدیدمتاثرہوئی ہے جس کی وجہ سے مقامی مارکیٹ میں باسمتی چاول کی قیمتوں میں20فیصد سے زائد اضافہ رونما ہوگا اور بیرونی منڈیوں تک باسمتی چاول کی برآمدات میں مسائل کاسامنا کرناپڑے گا اور چاول کی برآمدات کونقصان پہنچے گا۔ انہوں نے بتایا کہ سیلابی ریلے اور بارشوں سے سب سے زیادہ نقصان مریدکے او رکامونکی میں ہوا ہے، مریدکے اورکامونکی میں بارش اورسیلابی ریلے کے باعث چاول کی 50 تا56 تیار فصل تباہ ہوگئی ہے۔



جبکہ سیالکوٹ میں 10 تا 12 فیصد، ناروال میں 10 تا15 فیصد، پسور میں 20 فیصد، نارنگ میں 15فیصد، حافظ آباد میں 5 تا7 فیصد، جھنگ میں 15 تا20 فیصداور چنیوٹ میں چاول کی تیار فصل کا 10 تا 15 فیصدعلاقہ شدید متاثرہوا۔ جاوید علی غوری نے کہا کہ حکومت چاول کی کاشت والے متاثرہ علاقوں کے مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل کرے اور ہر سال بارشوں اور سیلابی ریلے سے ہونے والی تباہی سمیت اناج کی فصلوں اورعوام کو پہنچنے والے نقصان کاحل تلاش کرے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں باسمتی چاول کی فصلیں تباہ ہونے کے باعث چاول کی ذخیرہ اندوزی میں اضافے کے خدشات ہیں جس کے لیے حکومت کو باسمتی چاول کی برآمدات میں اضافے کو یقینی بنانے کے لیے چاول کی ذخیرہ اندوزی کرنے والے عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں