امریکا بگرام جیل سے 60 غیر ملکی قیدیوں کو رہا کرے سول سوسائٹی
امریکا پر سفارتی دباؤ ڈالا جائے، قیدیوں کو رہائی دلانا نئی حکومت کی ذمے داری ہے
سول سوسائٹی نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکا پرسفارتی دباؤ ڈالے کہ بگرام جیل سے 60 قیدیوں کو 2014 میں نیٹو افواج کی افغانستان سے واپسی سے قبل رہا کیا جائے۔
واضح رہے کہ امریکی حکام نے بگرام جیل کا انتظام افغان حکومت کے سپرد کرتے وقت 3 ہزار قیدی حوالے کیے تھے لیکن شدت پسندی کے الزام میں گرفتار 40 پاکستانیوں، سعودی اور کویتی باشندوں سمیت 60 قیدی ابھی تک امریکا کی تحویل میں ہیں۔ بگرام جیل کو گوانتامو بے جیل کا متبادل سمجھا جاتا ہے۔
خاتون وکیل سارہ بلال نے یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بگرام جیل سے غیرملکی قیدیوں کو رہائی دلانا موجودہ حکومت کی ذمے داری ہے۔ امریکا میں قائم اوپن سوسائٹی فاؤنڈیشن کی مالی معاونت سے مرتب کی جانے والی 50 صفحے کی رپورٹ میں جسٹس پروجیکٹ پاکستان نے اسلام آباد اور واشنگٹن پر زور دیا ہے کہ 2014 سے قبل غیر ملکی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ رپورٹ کا عنوان بگرام جیل کی بندش جو دوسرا گوانامو ہے۔
واضح رہے کہ امریکی حکام نے بگرام جیل کا انتظام افغان حکومت کے سپرد کرتے وقت 3 ہزار قیدی حوالے کیے تھے لیکن شدت پسندی کے الزام میں گرفتار 40 پاکستانیوں، سعودی اور کویتی باشندوں سمیت 60 قیدی ابھی تک امریکا کی تحویل میں ہیں۔ بگرام جیل کو گوانتامو بے جیل کا متبادل سمجھا جاتا ہے۔
خاتون وکیل سارہ بلال نے یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بگرام جیل سے غیرملکی قیدیوں کو رہائی دلانا موجودہ حکومت کی ذمے داری ہے۔ امریکا میں قائم اوپن سوسائٹی فاؤنڈیشن کی مالی معاونت سے مرتب کی جانے والی 50 صفحے کی رپورٹ میں جسٹس پروجیکٹ پاکستان نے اسلام آباد اور واشنگٹن پر زور دیا ہے کہ 2014 سے قبل غیر ملکی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ رپورٹ کا عنوان بگرام جیل کی بندش جو دوسرا گوانامو ہے۔