
امریکی حکام کے مطابق آرکیو فور گلوبل ہاک ڈرون آبنائے ہرمز کے اوپر پرواز کررہا تھا جو کسی ملکی کی بجائے بین الاقوامی فضائی گزرگاہ ہے اور اسے زمین سے فضا تک مار کرنے والے ایرانی میزائل نے مار گرایا تھا۔
دوسری جانب ایران کا مؤقف بالکل مختلف ہے اور اس نے کہا ہے کہ درحقیقت ڈرون طیارے نے اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور وہ جنوبی ساحلی شہر ہرمزگان کے اوپر پرواز کررہا تھا۔

اس واقعے کے بعد صدر ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں صرف یہ لکھا ہے کہ 'ایران نے بہت بڑی غلطی' کی ہے۔
Iran made a very big mistake!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) June 20, 2019
اس طرح گزشتہ چند دنوں میں خطے میں جاری امریکا ایران کشیدگی میں ایک نیا موڑ پیدا ہوا ہے جس میں پہلی مرتبہ ایران نے امریکا کے خلاف کسی کارروائی کا اعتراف کیا ہے۔ تاریخی لحاظ سے ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی اس وقت بڑھی تھی جب مئی 2018 میں صدر ٹرمپ نے ایران، امریکا اور دیگر عالمی طاقتوں کے درمیان ایٹمی معاہدے پر یک طرفہ طور پر دستبردار ہو گیا تھا۔
یہ پڑھیں: ایران نے آبنائے ہرمز کے قریب امریکی ڈرون مارگرایا، واشنگٹن پوسٹ
اس کے بعد واشنگٹن نے ایران پر کئی پابندیاں عائد کردی تھیں اور اس پر 'انتہائی دباؤ' ڈالتے ہوئے ایران کو ایٹمی اور میزائل پروگرام سے باز رکھنے کے حربے استعمال کیے تھے۔
گزشتہ جمعرات کو خلیجِ عمان میں دو تیل بردار بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا تھا اور امریکا نے اس کا الزام ایران پر عائد کردیا تھا لیکن ایران نے اس الزام کو مسترد کردیا تھا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔