تربیلا توسیعی منصوبہ میں نامکمل بولی کو مکمل قرار دیا گیا ٹرانسپیرنسی
سینوہائیڈرو کی بولی کو نامکمل قرار دینے کی وجہ بولی میں گارنٹڈ ہیڈ لاسز کی تفصیل نہ دینا تھا، ٹرانسپیرنسی
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے وفاقی وزیر پانی و بجلی کے نام خط میں کہا ہے کہ اسے شکایت ملی ہے تربیلا توسیعی ہائیڈرو پروجیکٹ کے ٹینڈر میں نامکمل بولی (non reponsive bid) کو مکمل بولی (responsive bid) میں تبدیل کیا گیا ہے
واپڈا نے تربیلا توسیعی منصوبے کے سول ورکس کیلئے ٹینڈر 4 جون کو کھولا اور 5 بولیاں وصول ہوئیں۔ یوکسل انسات(ترکی)، ڈوگس انسات(ترکی)، سی جی جی سی(چین)، سینو ہائیڈرو(چین) اور DEC-HEC-KHN(کوریا) نے بولی جمع کرائی۔ ماہرین نے بولیوں کی قدرپیمائی کی اور تین بولیوں کو نامکمل (non responsive) قرار دیا۔ میسرز سینوہائیڈرو کی بولی کو بھی گارنٹڈ ہیڈ لوزز (head losses) کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر نامکمل (non responsive) قرار دیا گیا۔
واپڈا نے 5 جولائی کو اپنے اجلاس میں سینوہائیڈرو کی بولی کو نامکمل(non responsive ) قرار دیتے ہوئے سی جی جی سی کیساتھ کنٹرکٹ پر مذاکرت کی منظوری دی۔ ورلڈ بنک نے 18 جولائی کو واپڈا کو آگاہ کیا کہ بولیوں کی قدر پیمائی میں ہیڈ لاسز(head losses) کے پیمانے کا اطلاق نہیں کیا گیا۔ جس کے بعد واپڈا نے میسرز سینو ہائیڈرو کی بولی کے سٹیٹس کو تبدیل کرتے ہوئے نامکمل (non responsive ) سے مکمل (responsive) کردیا اور ورلڈ بنک نے ٹھیکہ دینے کیلئے این او ایل بھی جاری کردیا۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے نیلامی کی دستاویزات، ورلڈ بنک کی گائیڈ لائنز اور ماہرین کے قدرپیمائی کے پیمانے کے مطابق شکایت کا جائزہ لیا ہے۔ سینوہائیڈرو کی بولی کو نامکمل (non responsive) قرار دینے کی وجہ بولی میں گارنٹڈ ہیڈ لاسز کی تفصیل نہ دینا تھا، یہ بولی جمع کرانے والے کی غلطی تھی۔ ٹینڈر کی شرائط کے مطابق بعد میں اس غلطی کی تصحیح نہیں ہوسکتی۔ ورلڈ بنک نے واپڈا کو ہدایت کی تھی کہ بولی کی قدرپیمائی رپورٹ کی تفصیلات کے مطابق ہیڈ لوزز (head losses) قدر پیمائی کا طریقہ تمام بولیوں پر لاگو نہیں کیا گیا اور اسے مستقل طور پر تمام بولیوں پر لاگو کیا جائے۔ اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں تھا کہ سینوہائیڈرو کی نامکمل(non responsive ) بولی کو مکمل (responsive) قرار دیدیا جائے۔
بلکہ اس کا مطلب تھا کہ ہیڈ لوزز (head losses) فارمولا کو تمام مکمل (responsive) بولیوں پر لاگو کیا جائے۔ 5 جولائی کے اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ سینوہائیڈرو کی طرف سے بعد میں مہیا گیا مواد اصل بولی کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہے۔ جس سے دوسری مکمل (responsive) بولیوں کی پوزیشن تبدیل ہوگئی۔ قدرپیمائی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے رائے دی تھی کہ ہیڈلوزز(head losses) قدرپیمائی کا طریقہ کار نہیں اپنایا گیا مگر واپڈا میسرز سینوہائیڈرو کے نامکمل (non responsive ) سٹیٹس کو تبدیل کرکے مکمل (responsive) نہیں کرسکتی۔ وزیر پانی و بجلی سے درخواست ہے کہ معاملے کا جائزہ لینے کے بعد واپڈا کو ہدایت جاری کریں کہ قدرپیمائی کے طریقہ کار پر عمل کیا جائے اور میسرز سینوہائیڈرو کی بولی کو نامکمل (non responsive) سے مکمل (responsive) میں تبدیل نہ کیا جائے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے خط کی کاپیاں سیکرٹری ٹو وزیراعظم، ڈی جی نیب، رجسٹرار سپریم کورٹ، سیکرٹری پانی و بجلی اور ایم ڈی پیپرا کو بھی ارسال کی ہیں۔
واپڈا نے تربیلا توسیعی منصوبے کے سول ورکس کیلئے ٹینڈر 4 جون کو کھولا اور 5 بولیاں وصول ہوئیں۔ یوکسل انسات(ترکی)، ڈوگس انسات(ترکی)، سی جی جی سی(چین)، سینو ہائیڈرو(چین) اور DEC-HEC-KHN(کوریا) نے بولی جمع کرائی۔ ماہرین نے بولیوں کی قدرپیمائی کی اور تین بولیوں کو نامکمل (non responsive) قرار دیا۔ میسرز سینوہائیڈرو کی بولی کو بھی گارنٹڈ ہیڈ لوزز (head losses) کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر نامکمل (non responsive) قرار دیا گیا۔
واپڈا نے 5 جولائی کو اپنے اجلاس میں سینوہائیڈرو کی بولی کو نامکمل(non responsive ) قرار دیتے ہوئے سی جی جی سی کیساتھ کنٹرکٹ پر مذاکرت کی منظوری دی۔ ورلڈ بنک نے 18 جولائی کو واپڈا کو آگاہ کیا کہ بولیوں کی قدر پیمائی میں ہیڈ لاسز(head losses) کے پیمانے کا اطلاق نہیں کیا گیا۔ جس کے بعد واپڈا نے میسرز سینو ہائیڈرو کی بولی کے سٹیٹس کو تبدیل کرتے ہوئے نامکمل (non responsive ) سے مکمل (responsive) کردیا اور ورلڈ بنک نے ٹھیکہ دینے کیلئے این او ایل بھی جاری کردیا۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے نیلامی کی دستاویزات، ورلڈ بنک کی گائیڈ لائنز اور ماہرین کے قدرپیمائی کے پیمانے کے مطابق شکایت کا جائزہ لیا ہے۔ سینوہائیڈرو کی بولی کو نامکمل (non responsive) قرار دینے کی وجہ بولی میں گارنٹڈ ہیڈ لاسز کی تفصیل نہ دینا تھا، یہ بولی جمع کرانے والے کی غلطی تھی۔ ٹینڈر کی شرائط کے مطابق بعد میں اس غلطی کی تصحیح نہیں ہوسکتی۔ ورلڈ بنک نے واپڈا کو ہدایت کی تھی کہ بولی کی قدرپیمائی رپورٹ کی تفصیلات کے مطابق ہیڈ لوزز (head losses) قدر پیمائی کا طریقہ تمام بولیوں پر لاگو نہیں کیا گیا اور اسے مستقل طور پر تمام بولیوں پر لاگو کیا جائے۔ اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں تھا کہ سینوہائیڈرو کی نامکمل(non responsive ) بولی کو مکمل (responsive) قرار دیدیا جائے۔
بلکہ اس کا مطلب تھا کہ ہیڈ لوزز (head losses) فارمولا کو تمام مکمل (responsive) بولیوں پر لاگو کیا جائے۔ 5 جولائی کے اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ سینوہائیڈرو کی طرف سے بعد میں مہیا گیا مواد اصل بولی کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہے۔ جس سے دوسری مکمل (responsive) بولیوں کی پوزیشن تبدیل ہوگئی۔ قدرپیمائی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے رائے دی تھی کہ ہیڈلوزز(head losses) قدرپیمائی کا طریقہ کار نہیں اپنایا گیا مگر واپڈا میسرز سینوہائیڈرو کے نامکمل (non responsive ) سٹیٹس کو تبدیل کرکے مکمل (responsive) نہیں کرسکتی۔ وزیر پانی و بجلی سے درخواست ہے کہ معاملے کا جائزہ لینے کے بعد واپڈا کو ہدایت جاری کریں کہ قدرپیمائی کے طریقہ کار پر عمل کیا جائے اور میسرز سینوہائیڈرو کی بولی کو نامکمل (non responsive) سے مکمل (responsive) میں تبدیل نہ کیا جائے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے خط کی کاپیاں سیکرٹری ٹو وزیراعظم، ڈی جی نیب، رجسٹرار سپریم کورٹ، سیکرٹری پانی و بجلی اور ایم ڈی پیپرا کو بھی ارسال کی ہیں۔