بھارتی کوششیں ناکام پاکستان ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں جانے سے بچ گیا
پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ سے بچنے کیلئے تین اہم دوست ممالک کی حمایت حاصل کرلی
ISLAMABAD:
پاکستان ممکنہ طور پر ایف اے ٹی ایف (فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس) کی بلیک لسٹ میں جانے سے بچ گیا۔
بھارت کی پاکستان کو معاشی نقصان پہنچانے کی کوششیں ناکام ہوگئی۔ پاکستان ایف اے ٹی ایف (فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس) کی بلیک لسٹ سے بچ گیا ہے۔ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ سے بچانے کیلئے تین اہم دوست ممالک ترکی، چین اور ملائیشیا کی حمایت حاصل کرلی ہے اور بھارت کا راستہ روکنے کیلئے جارحانہ سفارتکاری اپنائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف اجلاس، پاکستان کیخلاف بھارتی قرارداد چین، ترکی، ملائیشیا نے روک دی
چند روز قبل ایف اے ٹی ایف اجلاس میں بھارت کی پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کی قرارداد چین، ترکی اور ملائیشیا نے روک دی تھی۔ موجودہ اجلاس میں پاکستان کے بلیک لسٹ میں جانے کے امکانات کم ہیں۔ اگر پاکستان کو اس اجلاس میں بلیک لسٹ کیا جاتا ہے تواقتصادی پابندیاں اس اجلاس میں نہیں لگائی جائیں گی۔
فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے یا نہ ڈالنے سے متعلق حتمی اعلان اکتوبر میں کیا جائے گا۔
پاکستان ایف اے ٹی ایف کی نظرمیں جون 2018 سے ہے، جب ملک کے مالی نظام اورسیکیورٹی میکانزم کی تشخیص کے بعد دہشت گردی کی مالی معاونت اورمنی لانڈرنگ کے خدشات کی بنا پر اسے 'گرے لسٹ' میں ڈالا گیا تھا۔
پاکستان ممکنہ طور پر ایف اے ٹی ایف (فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس) کی بلیک لسٹ میں جانے سے بچ گیا۔
بھارت کی پاکستان کو معاشی نقصان پہنچانے کی کوششیں ناکام ہوگئی۔ پاکستان ایف اے ٹی ایف (فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس) کی بلیک لسٹ سے بچ گیا ہے۔ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ سے بچانے کیلئے تین اہم دوست ممالک ترکی، چین اور ملائیشیا کی حمایت حاصل کرلی ہے اور بھارت کا راستہ روکنے کیلئے جارحانہ سفارتکاری اپنائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف اجلاس، پاکستان کیخلاف بھارتی قرارداد چین، ترکی، ملائیشیا نے روک دی
چند روز قبل ایف اے ٹی ایف اجلاس میں بھارت کی پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کی قرارداد چین، ترکی اور ملائیشیا نے روک دی تھی۔ موجودہ اجلاس میں پاکستان کے بلیک لسٹ میں جانے کے امکانات کم ہیں۔ اگر پاکستان کو اس اجلاس میں بلیک لسٹ کیا جاتا ہے تواقتصادی پابندیاں اس اجلاس میں نہیں لگائی جائیں گی۔
فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے یا نہ ڈالنے سے متعلق حتمی اعلان اکتوبر میں کیا جائے گا۔
پاکستان ایف اے ٹی ایف کی نظرمیں جون 2018 سے ہے، جب ملک کے مالی نظام اورسیکیورٹی میکانزم کی تشخیص کے بعد دہشت گردی کی مالی معاونت اورمنی لانڈرنگ کے خدشات کی بنا پر اسے 'گرے لسٹ' میں ڈالا گیا تھا۔