چیرمین نیب تقرری وزیراعظم اور خورشید شاہ کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم
دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں چیئرمین نیب کی تقرری کے لئے ناموں پر مزید غور کرنے اور رابطے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نئے چیرمین نیب کی تقرری کے لئے وزیراعظم نواز شریف اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے درمیان ملاقات بے نتیجہ ہی ختم ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں صدر زرادری کو دیئے گئے الوداعی ظہرانے سے قبل وزیر اعظم اور سید خورشید شاہ کے درمیان ملاقات میں چیرمین نیب کی تقرری سے متعلق غور کیا گیا تاہم دونوں رہنماؤں کے درمیان کسی بھی نام پر اتفاق نہ ہوسکا ، جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف دیگر نام پیش کریں گے۔
سید خورشید شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کے لئے اپوزیشن کی جانب سے سردار رضا اور حکومت کی جانب سے رحمت حسین جعفری کے نام تجویز کئے گئے لیکن دونوں کو ایک دوسرے کے مجوزہ ناموں پر اعتراض ہیں، اس لئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ 8 ستمبر تک وزیر اعظم کو دو نئے نام دیں گے جبکہ ایک نام وزیر اعظم کی جانب سے بھی بھیجا جائے گا۔ اس کے علاوہ چیف الیکشن کمیشن کے لئے بھی 3،3 نام پیش تجویز کئے جائیں ، پیپلز پارٹی کی جانب سے اس عہدے کے لئے رانا بھگوان داس کا نام پیش کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں صدر زرادری کو دیئے گئے الوداعی ظہرانے سے قبل وزیر اعظم اور سید خورشید شاہ کے درمیان ملاقات میں چیرمین نیب کی تقرری سے متعلق غور کیا گیا تاہم دونوں رہنماؤں کے درمیان کسی بھی نام پر اتفاق نہ ہوسکا ، جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف دیگر نام پیش کریں گے۔
سید خورشید شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کے لئے اپوزیشن کی جانب سے سردار رضا اور حکومت کی جانب سے رحمت حسین جعفری کے نام تجویز کئے گئے لیکن دونوں کو ایک دوسرے کے مجوزہ ناموں پر اعتراض ہیں، اس لئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ 8 ستمبر تک وزیر اعظم کو دو نئے نام دیں گے جبکہ ایک نام وزیر اعظم کی جانب سے بھی بھیجا جائے گا۔ اس کے علاوہ چیف الیکشن کمیشن کے لئے بھی 3،3 نام پیش تجویز کئے جائیں ، پیپلز پارٹی کی جانب سے اس عہدے کے لئے رانا بھگوان داس کا نام پیش کیا جاسکتا ہے۔