حسین اصفر کی سربراہی میں قرضوں کے تحقیقاتی کمیشن کا نوٹیفکیشن جاری

کمیشن 2008 سے 2018 تک قرضوں میں 25 ہزار ارب روپے کے اضافے کی تحقیقات کرے گا، نوٹی فکیشن

کمیشن کو فارنزک آڈیٹرز اور عالمی سطح کے ماہرین کو شامل کرنے کا اختیار ہوگا، نوٹی فکیشن۔ فوٹو:فائل

وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے قرضوں کی تحقیقات کرنے کے لیے بنائے گئے کمیشن کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ملکی قرضوں کی تحقیقات کرنے کے لیے بنائے گئے کمیشن کا نوٹیفکیشن جا ری کردیا ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق کمیشن کے سربراہ حسین اصغر ہوں گے، اور کمیشن میں نیب ، ایف آئی اے ، ایف بی آر، آئی ایس آئی، اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی، ایف آئی اے اور آڈیٹر جنرل سمیت وزارت خزانہ کے اسپیشل سیکرٹری بھی کمیشن کے رکن ہوں گے۔


اس خبرکوبھی پڑھیں: حسین اصغر کو قرضہ تحقیقاتی کمیشن کا سربراہ بنانے کا فیصلہ

نوٹی فکیشن کے مطابق کمیشن 2008 سے 2018 تک قرضوں میں 25 ہزار ارب روپے کے اضافے کی تحقیقات کرے گا، اور ان ادوار میں میگا پراجیکٹس، ٹھیکوں کی تفصیلات جمع کی جائیں گی جب کہ کمیشن اعلی حکام اور ان کے خاندان کی جانب سے قومی خزانے کو ذاتی استعمال میں لانے کی بھی تحقیقات کرے گا۔ اور نوٹی فکیشن کے مطابق کمیشن کو فارنزک آڈیٹرز اور عالمی سطح کے ماہرین کو شامل کرنے کا اختیار ہوگا۔
Load Next Story