امجد صابری کو ہم سے بچھڑے تین برس بیت گئے

امجد صابری نے والد کے انتقال کے بعد ان کی مشہور قوالیوں ’’تاجدارحرم‘‘ اور’’بھر دو جھولی میری‘‘ پڑھ کر شہرت حاصل کی

امجد صابری نے والد کے انتقال کے بعد ان کی مشہور قوالیوں’’تاجدارحرم‘‘اور’’بھر دو جھولی میری‘‘ پڑھ کر شہرت حاصل کی۔ فوٹو : فائل

لیاقت آباد میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے جانے والے مشہور و معروف قوال امجد صابری کو ہم سے بچھڑے تین برس بیت گئے۔

امجد صابری کو 22 جون 2016 بمطابق 16 رمضان المبارک کو موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے اس وقت ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا تھا جب وہ اپنی رہائش گاہ لیاقت آباد سے نکل کر ایک نجی ٹی وی چینل میں رمضان نشریات میں حصہ لینے کے لیے جا رہے تھے۔

امجد صابری سفید رنگ کی سوک میں سوار تھے اور خود گاڑی چلا رہے تھے اور وہ جیسے ہی اپنے والد کے نام سے منسوب لیاقت آباد انڈر پاس سے ملحقہ الاعظم اسکوائر کے سامنے سے گزر رہے تھے تو موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے انھیں سر راہ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا دیا۔


23 دسمبر 1976 کو کراچی کے معروف قوال گھرانے میں آنکھ کھولنے والے امجد صابری کو قوالی کا ذوق و شوق ورثے میں ملا،
قوالی کی ابتدائی تربیت والد غلام فرید صابری اوربڑے بھائی عظمت صابری سے لی، فنی تعلیم وتربیت کے بعد امجد صابری نے قوالی کے شعبے میں اس انداز سے اپنی صلاحیتوں کو منوایا کہ جس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔

امجد صابری نے بھارت، نیپال، امریکا اور لندن سمیت 17 سے زائد ممالک میں پرفارمنس دی، اپنے والد غلام فرید صابری کے انتقال کے بعد امجد صابری ایک نئے روپ میں ابھر کر آئے، امجد صابری نے اپنے والد کے انتقال کے بعد ان کی مشہور قوالیوں ''تاجدار حرم'' اور ''بھر دو جھولی میری'' پڑھ کر شہرت حاصل کی۔

Load Next Story