امریکا ایران جنگ کے خطرات

امریکا میں ایران کے ساتھ جنگ کے تیار شدہ پرانے منصوبے کی جھاڑ پونچھ کی جا رہی ہے۔


Editorial June 23, 2019
امریکا میں ایران کے ساتھ جنگ کے تیار شدہ پرانے منصوبے کی جھاڑ پونچھ کی جا رہی ہے۔ فوٹو: فائل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خلیج اومان پر محو پرواز امریکی جاسوس ڈرون طیارے کو گرائے جانے کا الزام ایران پر لگاتے ہوئے ایران پر حملہ کرنے ارادہ عین آخری موقع پر واپس لے لیا جس سے مشرق وسطیٰ میں ایک اور خوفناک جنگ کا خطرہ وقتی طور پر تو ضرور ٹل گیا مگر حالات بدستور خراب ہیں اور کسی وقت بھی صورتحال قابو سے باہر ہو سکتی ہے جب کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن ایران پر حملے کے لیے تیار بیٹھے ہیں اور آگ کے شعلوں کو ہوا دینے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

ادھر ایران کا کہنا ہے کہ انھوں نے امریکی ڈرون کے ایرانی فضائی حدود میں داخل ہونے پر کارروائی کی مگر امریکا کا اصرار ہے ڈرون بین الاقوامی فضا میں تھا۔ امریکی ڈرون گرائے جانے پر صدر ٹرمپ نے ایران پر الزام عائد کرتے ہوئے اس کے مضمرات سے ایران کو خبردار کیا تھا جس سے خطے میں جنگ کا خطرہ پیدا ہوگیا اور عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں یک لخت اضافہ ہو گیا کیونکہ خلیجی ممالک کا زیادہ تر تیل آبنائے ہرمز سے گزر کر ہی عالمی منڈی تک پہنچتا ہے اور ایران نے دھمکی دے رکھی ہے کہ اگر امریکا نے کسی جارحیت کی کوشش کی تو ایران آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی آپشن بھی اختیار کر سکتا ہے ۔

صدر ٹرمپ نے ہفتے کو ٹوئٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایران پر حملہ کرنے کی جلدی میں نہیں ہیں ، ایران پر حملے سے دس منٹ پہلے میں نے حملے کے احکامات واپس لے لیے کیونکہ ہم بھی جنگ کرنے کے لیے عجلت میں نہیں ہیں البتہ ہماری فوج مکمل طور پر تیار ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ مائیک پومپیو اور قومی سلامتی کے امریکی مشیر جان بولٹن اور سی آئی اے کی ایک ڈائریکٹر جینا ہاسپیڈ فوری طور پر جوائی کارروائی کے لیے تیار تھے۔ ٹرمپ انتظامیہ خطے میں امریکی مفادات کے لیے ایرانی خطرے کا ذکر کرتی ہے مگر وہ کسی مخصوص خطرے کی کوئی تفصیل فراہم نہیں کرتی۔

امریکا میں ایران کے ساتھ جنگ کے تیار شدہ پرانے منصوبے کی جھاڑ پونچھ کی جا رہی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ میں ایران مخالف عناصر اسے ایک بہترین موقع کے طور پر دیکھ رہے ہیں، ان میں جان بولٹن اور مائیک پومپیو سب سے نمایاں ہیں۔ صدر ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد امریکا اور ایران کے مابین تصادم کا جتنا زیادہ امکان آج ہے پہلے اتنا زیادہ کبھی نہیں تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں