پاکستان اور سعودیہ کے درمیان فروغ تجارت کے مواقع موجود

مشترکہ بز نس کو نسل کو فعال بنا یا جائے، ایف پی سی سی آئی کے ریسرچ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ

مشترکہ بز نس کو نسل کو فعال بنا یا جائے، ایف پی سی سی آئی کے ریسرچ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ۔ فوٹو: سوشل میڈیا

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹری کے ریسر چ اور پالیسی ڈیپارٹمنٹ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاشی و تجارتی تعلقات پر ایک رپور ٹ پیش کی ہے۔

رپو رٹ کے مطابق سعودی عر ب پاکستان کے لیے بہت اہم ملک ہے دو نو ں ممالک کے در میان جغر افیا ئی قر بت ، تا ریخی روابط اور مذہبی تعلقا ت ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان اس وقت با ہمی تجا رت 3.5ارب ڈالر ہے ، پاکستان سعو دی عرب سے اس وقت پٹرولیم پراڈکٹ ، پلا سٹک کی اشیا ء ، نا میاتی کیمیکل اور کھاد درآمد کر رہا ہے جبکہ سعودی عرب کو اناج، گو شت، مشروبات ، ٹیکسٹائل ، پھل وسبزیاں برآمد کرتا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہاگیا ہے کہ دو نو ں ممالک کے در میان با ہمی تجا رت و سرمایہ کا ری کے بہت مواقع مو جو د ہیں ۔ سعو دی عرب کے ساتھ دو طر فہ با ہمی تعلقا ت کا فروغ موجودہ حکومت کی بھی تر جیح ہے جس کا اظہار دو نو ں ممالک کے حکمران کے حالیہ دوروں سے بھی ہو تا ہے۔ تجا رت ، انرجی، کا مرس، سرمایہ کاری اور دو سرے شعبو ں میں تعاون بڑھانے کے لیے حال ہی میں دو نو ں ممالک نے کئی معاہدوں پر بھی دستخط کیے ہیں۔


رپورٹ ظاہر کر تی ہے کہ پاکستان کے پاس مواقع ہیں کہ وہ اپنی ٹیکسٹائل ، ادویات ، چاول ، سمندری اجناس،گو شت ، پھل و سبزیاں ، ڈیری اشیاء اور چمڑے کی اشیاء کی برآمدات سعودی عرب کو بڑھائے ۔

رپو رٹ نے تجا رت سے متعلق مختلف رکا ؤ ٹو ں کی بھی نشاندہی کی ہے جن کی وجہ سے پاکستان کی بہت ہی اشیاء سعود ی عرب کو بر آمد نہیں ہو تی جن میں برآمدکی کمی Compliance of Standards اور تجا رتی سر گر میوں کا فقدان بھی ہے ۔

رپو رٹ میں دونوں ممالک کے درمیان قائم شدہ مشتر کہ بز نس کو نسل کو بھی فعال بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے اس کے علاوہ کا روباری افراد کے در میان رابطے ، کا روباری وفودکی تشکیل اور تجا رتی سر گر میوں اور نما ئشو ں میں شر کت کے اضا فے پر زور دیا گیا ہے۔

 
Load Next Story