کیمو تھراپی کی ادویہ کا اسٹاک ختم کینسر کے مریضوں کی جان کو خطرہ

کراچی میں 1500 مریض مختلف اقسام کے کینسر میں مبتلا ہیں۔

ادویہ کی قیمت میں اضافے کے لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو متعدد بار درخواست دی لیکن ہماری شنوائی نہیں ہوئی، ادویہ درآمد کنندگان فوٹو : فائل

LONDON:
پاکستان میں کیموتھراپی میں استعمال کی جانے والی ادویہ کا اسٹاک بھی ختم ہوگیا ، کیموتھراپی کے ذریعے کینسرکے مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔

تاہم ملک میں کیموتھراپی کی دوائیں ناپید ہونے کے بعد مختلف اقسام کے کینسرمیں مبتلا مریضوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ، کیموتھراپی کی ادویہ بیرون ممالک سے درآمدکی جاتی ہے، امپورٹرزکا کہنا ہے کہ ڈالرکی قیمت میں اضافے کی وجہ سے کیموتھراپی کی دوائیں نہیں منگوائی جارہی کیونکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ان ادویہ کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری نہیں دی ، ادویہ کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی دیتی ہے، تفصیلات کے مطابق کراچی میں مختلف اقسام کے کینسر اور کیموتھراپی میں استعمال کی جانے والی ادویہ کا اسٹاک ختم ہوگیا ، ادویہ کی ہول سیل مارکیٹ میں بھی ان امراض کے علاج میں استعمال کی جانے والی ادویہ ناپید ہوگئیں۔

مارکیٹ میں ان ادویہ کے اسٹاک ختم ہونے اور درآمد کنندگان کی جانب سے ادویہ درآمد نہ کرنے کی وجہ سے کیموتھراپی کرانے والے مریضوں کی زندگیوںکو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں جس سے مریضوں کے اہلخانہ میں شدید خوف پایا جاتا ہے، دوسری جانب ماہرین طب میں ادویہ کا اسٹاک ختم ہوجانے پر تشویش پا ئی جاتی ہے، ایکسپریس سروے رپورٹ کے مطابق کراچی کے سول اسپتال کے کینسر یونٹ میں 24 کینسرکے مریض زیر علاج ہیں، ان میں 12مریضوں کی زندگی بچانے کیلیے کیموتھراپی کی اشد ضرورت ہے۔




سول اسپتال کے کینسر یونٹ کے سربراہ کلینکل انکالوجسٹ ڈاکٹر نور محمد سومرو نے بتایا کہ مارکیٹ میں کیموتھراپی کی ادویہ کا ا سٹاک ختم ہوگیا ، کیونکہ یہ ادویہ بیرون ممالک سے منگوائی جاتی ہیں لیکن کراچی میں کیموتھراپی میں استعمال کی جانے والی ادویہ کا اسٹاک ختم ہوگیا ، انھوں نے کہا کہ کراچی میں 1500 مریض مختلف اقسام کے کینسر میں مبتلا ہیں ، ادھر ادویہ درآمد کنندگان کا کہنا ہے کہ بیرون ممالک سے درآمدکی جانے والی ادویہ ڈالر میں خریدی جاتی ہیں ، ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے ادویہ مہنگی پڑرہی ہیں۔

ادویہ درآمد کنندگان کا کہنا تھا کہ ان ادویہ کی قیمت میں اضافے کے لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو متعدد بار درخواست دی لیکن ہماری شنوائی نہیں جس کی وجہ سے ادویہ کی درآمد عارضی طور پر روک دی گئی ہے ،ہول سیل کیمسٹ ایسوسی ایشن کے مطابق کینسر اور کیموتھراپی میں استعمال کی جانے والی ادویہ گزشتہ کئی دنوں سے مارکیٹ سے غائب ہیں جس کی وجہ سے کیموتھراپی کرانے والے مریضوں کو علاج میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، ماہرین امراض کینسر کا کہنا ہے کہ کیموتھراپی کے مریضوں کو بروقت کیموتھراپی نہ کرنے کی صورت میں شدید پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔
Load Next Story