5 برآمدی صنعتوں پر17 فیصد سیلز ٹیکس عائد
زیرو ریٹنگ سہولت ختم ہونے کے بعد فیصلہ، اطلاق یکم جولائی سے ہوگا، اسٹاک کا تخمینہ لگانے کی ہدایت
زیرو ریٹنگ سہولت کے خاتمے کے بعد5بڑی برآمدی صنعتوں پر17فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا ہے۔
جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔ ریونیو ڈویژن کی جانب سے چیف تمام کمشنر زان لینڈ ریونیو کو مراسلہ جاری کیا گیا ہے کہ زیرو ریٹ کی سہولت کے خاتمے کے بعد مذکورہ صنعتوں کی پیداوار کی نگرانی کی جائے اور یکم جولائی سے قبل ان کے پاس موجود فروخت کے لیے تیار مال کی فہرست مرتب کی جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 5 بڑی برآمدی صنعتوں کے پاس بڑے پیمانے پر انوینٹری موجود ہے جو ایکسپورٹ یا مقامی سیلز کے لیے تیار کی گئی۔
ٹیکس حکام کو ہدایت کی گئی ہے مذکورہ صنعتوں کے گوداموں میں موجود انوینٹری کا تخمینہ لگایا جائے تاکہ اسٹاک پر سیلز ٹیکس وصول کیا جائے۔ ٹیکس حکام سیلز ٹیکس ایکٹ1990کے سیکشن 38کے تحت صنعتوں میں مالی سال کے آغاز اور گزشتہ مالی سال کے اختتام پر انوینٹری کا معائنہ کرکے مالیت اور مقدار درج کریں گے۔ اس حوالے سے ملک بھر کی صنعتوں کو نوٹس جاری کردیے گئے۔
جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔ ریونیو ڈویژن کی جانب سے چیف تمام کمشنر زان لینڈ ریونیو کو مراسلہ جاری کیا گیا ہے کہ زیرو ریٹ کی سہولت کے خاتمے کے بعد مذکورہ صنعتوں کی پیداوار کی نگرانی کی جائے اور یکم جولائی سے قبل ان کے پاس موجود فروخت کے لیے تیار مال کی فہرست مرتب کی جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 5 بڑی برآمدی صنعتوں کے پاس بڑے پیمانے پر انوینٹری موجود ہے جو ایکسپورٹ یا مقامی سیلز کے لیے تیار کی گئی۔
ٹیکس حکام کو ہدایت کی گئی ہے مذکورہ صنعتوں کے گوداموں میں موجود انوینٹری کا تخمینہ لگایا جائے تاکہ اسٹاک پر سیلز ٹیکس وصول کیا جائے۔ ٹیکس حکام سیلز ٹیکس ایکٹ1990کے سیکشن 38کے تحت صنعتوں میں مالی سال کے آغاز اور گزشتہ مالی سال کے اختتام پر انوینٹری کا معائنہ کرکے مالیت اور مقدار درج کریں گے۔ اس حوالے سے ملک بھر کی صنعتوں کو نوٹس جاری کردیے گئے۔