مصرکا اخوان المسلمون کو رجسٹرڈ غیر سرکاری تنظیم کے طور پر معطل کرنے کا فیصلہ
مصر کی فوج نواز حکومت نے اخوان المسلمون کو رجسٹرڈ غیر سرکاری تنظیم کے طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس کا با ضابطہ اعلان آئندہ ہفتے کر دیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مصر ی حکام نے ملک میں جاری فسادات کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اخوان المسلمون کو رجسٹرڈ غیر سرکاری تنظیم کے طور پر معطلی کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے اور اس کا باقاعدہ اعلان آئندہ ہفتے کر دیا جائے گا، مصری حکام کا کہنا ہے کہ حکومت اپنے فیصلے کو کسی صورت واپس نہیں لے گی۔
ایک سرکاری اخبار نے مصری کابینہ کے وزیر احمد الباری کے حوالے سے کہا ہے کہ عبوری کا بینہ کی جانب سےاخوان المسلمون کو رجسٹرڈ غیر سرکاری تنظیم کے طور پر معطل کئے جانے کا اصولی فیصلہ کیا جاچکا ہے تاہم اس کا اعلان آئندہ ہفتے کیا جائے گا۔ اخوان المسلمون 1928ء میں قائم ہوئی تھی اور اس سے قبل 1954ء میں بھی مصر کے فوجی حکمرانوں نے اس جماعت کو معطل کردیا تھا۔
واضح رہے کہ مصر فوج کی جانب سے جولائی میں ملک کے پہلے آئینی صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد سے فسادات کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور اس دوران فسادات میں اب تک سیکڑوں مظاہرین ہلاک اور اخوان المسلون کے مرکزی رہنماؤں سمیت ہزاروں کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔