گرمی سے بچنے کیلیے پاکستان نے آئس جیکٹس منگوا لیں

کھلاڑیوں کے ناشتے کا وقت بھی صبح 9 کے بجائے دوپہر12 سے 2 کر دیا گیا

کھلاڑیوں کے ناشتے کا وقت بھی صبح 9 کے بجائے دوپہر12 سے 2 کر دیا گیا. فوٹو : اے ایف پی

یو اے ای کی گرمی سے کھلاڑیوں کو محفوظ رکھنے کیلیے پاکستان نے 16 آئس جیکٹس منگوا لیں، کھلاڑیوں کے ناشتے کا وقت بھی صبح 9 کے بجائے دوپہر12 سے 2 کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی گرمی نے پاک آسٹریلیا کرکٹرز کو بیحد پریشان کر رکھا ہے، منگل کو شارجہ میں پہلے ون ڈے انٹرنیشنل کے دوران بھی پلیئرز پسینے میں شرابور نظر آئے، البتہ وقفے کے دوران انرجی ڈرنکس کے ذریعے انھیں ڈی ہائیڈریشن سے محفوظ رکھا گیا، فیلڈ سے باہر آئس جیکٹس بھی پہنائی گئیں، ٹیم کے قریبی ذرائع نے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ یو اے ای پہنچنے کے بعد ہی ٹیم مینجمنٹ نے کھلاڑیوں کو ممکنہ مسائل سے آگاہ کر دیا تھا، عموماً پلیئرز کو صبح 9 بجے ناشتہ کرنے کی ہدایت ہوتی ہے مگر اب اس کا وقت دوپہر 12 سے 2 کر دیا گیا،


اس کی وجہ کھلاڑیوں کو نیند پوری کرنے کا موقع دینا تھا تاکہ جب رات 2 بجے تک میچ ہو تو وہ چاق وچوبند رہیں،آئس جیکٹس گلے میں ڈال دی جاتی ہیں اور اس سے جسم کا درجہ حرارت کم کرنے میں مدد ملتی ہے، میچ کے دوران ڈرنکس بریکس تو قانون کے مطابق ہی ہوئے البتہ امپائرز خود حالات دیکھ کر پلیئرز کو کچھ آرام کا موقع دیتے رہے، منگل کو میچ سے قبل درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک تھا تاہم شام کو 35 ہو گیا،عمومی طور پر اس سیزن میں یہاں میچز کا انعقاد شاذونادر ہی ہوتا ہے تاہم سری لنکا نے اپنی لیگ کے سبب میزبانی سے معذرت کرلی، ملائیشیا میں کرکٹ کیلیے حالات سازگار نہ دیکھ کر پاکستان کرکٹ بورڈ کو ایک بار پھر یو اے ای کا رخ کرنا پڑا جہاں شدید گرمی پلیئرز کیلیے وبال جان بنی ہوئی ہے۔ دوسری جانب آسٹریلوی پلیئرز تولیے میںبرف لپیٹ کر جسم پر ٹکور کر کے موسم کی شدت سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔
Load Next Story