
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ ملکی خزانہ لوٹنے والے 5 ہزار آدمیوں کو لٹکانے کی بات پر قائم ہوں حالانکہ میں نے یہ بات قانون کی حکمرانی قائم کرنے کے لیے کہی تاکہ پاکستان کی تقدیر بدل جائے لیکن اس بیان پر مجھے فاشسٹ کہا گیا، جن لوگوں نے مجھے فاشٹ کہا ہے وہ کیا سانحہ ماڈل ٹاؤن بھول گئے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 78 کروڑ روپے جاتی عمرہ کی دیواروں اور سیکورٹی پر خرچ کیے گئے، ملکی خزانے سے 28 کروڑ روپے اپنے ذاتی علاج پر خرچ کیے، 24 کروڑ روپے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خرچ میں لکھے گئے جب کہ وزیراعلیٰ کے لیے حکومت کا جہاز موجود تھا، جو غلط ہوگا اس پر زمین و آسمان ایک کردیا جائے گا مگر سیاسی تعصب اور مخالفت کی وجہ سے کوئی کیس غلط نہیں بنایا جائے گا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے کراچی میں شہباز شریف کو شکست دی ، میری جیت کو شہبازشریف کے جعلی دستخط سے چیلنج کیا گیا، میں شہباز شریف کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ری کاؤنٹنگ کروالیں اگر میری شکست ہوئی تو میں وزارت کے ساتھ ساتھ اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہوجاؤں گا لیکن شہباز شریف کی شکست کی صورت میں وہ بھی اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔