فواد چوہدری کیساتھ پی ٹی آئی نے جو کیا ہمیں کچھ کرنے کی ضرورت نہیں خواجہ آصف
میثاق معیشت کو مذاق معیشت موجودہ حالات کے تناظر میں کہا، اصولی طور پر ہم اس کے حامی ہیں، خواجہ آصف
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کے ساتھ ان کی جماعت نے جو کیا اس کے بعد ہمیں کچھ کرنے کی ضرورت نہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر فواد چوہدری میرے عزیز ہیں اور گزشتہ چھ دہائیوں سے اس ان کے ساتھ خاندانی تعلق ہے اور میں اس تعلق کی پاسداری کروں گا، فواد چوہدری کے ساتھ ان کی جماعت نے اور فواد چوہدری نے اپنی جماعت کے ساتھ جو کیا اس کے بعد ہمیں کرنے کی کچھ ضرورت نہیں۔ خواجہ آصف نے پنجابی میں جملہ کہا کہ 'رل تے گئے ہیں پر چس وی نئیں آئی' (دربدر تو ہوگئے اور مزا بھی نہیں آیا) عزیز داری کا خیال ہے اس لیے لمبی بات نہیں کروں گا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میثاق معیشت بہت اچھی بات ہے اور اصولی طور پر ہم اس کی حمایت کرتے ہیں، تاہم میثاق معیشت اپوزیشن اور حکومت نہیں سیاسی جماعتوں میں ہونا چاہیے، ہماری جماعت کی جانب سے اگر یہ بات آئی ہے کہ یہ مذاق معیشت ہے تو یہ بات موجودہ حالات کے تناظر میں آئی ہے، حکومتی جماعت کے رہنما علی محمد خان میثاق معیشت کے حوالےسے پیغام لے کر آئے تھے، بجٹ سے پہلے ہم سے مشاورت کیوں نہیں کی گئی، ہم اس بجٹ کی مخالفت کررہے ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ عوام دشمن بجٹ ہے اور اس پر ہماری اپنی رائے اور تحفظات ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر فواد چوہدری میرے عزیز ہیں اور گزشتہ چھ دہائیوں سے اس ان کے ساتھ خاندانی تعلق ہے اور میں اس تعلق کی پاسداری کروں گا، فواد چوہدری کے ساتھ ان کی جماعت نے اور فواد چوہدری نے اپنی جماعت کے ساتھ جو کیا اس کے بعد ہمیں کرنے کی کچھ ضرورت نہیں۔ خواجہ آصف نے پنجابی میں جملہ کہا کہ 'رل تے گئے ہیں پر چس وی نئیں آئی' (دربدر تو ہوگئے اور مزا بھی نہیں آیا) عزیز داری کا خیال ہے اس لیے لمبی بات نہیں کروں گا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میثاق معیشت بہت اچھی بات ہے اور اصولی طور پر ہم اس کی حمایت کرتے ہیں، تاہم میثاق معیشت اپوزیشن اور حکومت نہیں سیاسی جماعتوں میں ہونا چاہیے، ہماری جماعت کی جانب سے اگر یہ بات آئی ہے کہ یہ مذاق معیشت ہے تو یہ بات موجودہ حالات کے تناظر میں آئی ہے، حکومتی جماعت کے رہنما علی محمد خان میثاق معیشت کے حوالےسے پیغام لے کر آئے تھے، بجٹ سے پہلے ہم سے مشاورت کیوں نہیں کی گئی، ہم اس بجٹ کی مخالفت کررہے ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ عوام دشمن بجٹ ہے اور اس پر ہماری اپنی رائے اور تحفظات ہیں۔