کراچی ملزمان وارداتوں میں سائلنسرلگی پستولیں استعمال کرنے لگے
مومن آبادمیں پولیس افسرکوگھرکے قریب سائلنسرلگے پستول سے3گولیاں ماریں گئیں
شہرکے حساس ترین زون ضلع غربی میں ملزمان کی جانب سے سائلنسر لگی پستول استعمال کی جانے لگی۔
بدھ کی شب مومن آباد میں پولیس افسر کے قتل میں بھی سائلنسر لگی پستول استعمال کی گئی جس کی وجہ سے واردات کا پتہ ہی نہیں چل سکا اور مقتول خون زیادہ بہہ جانے کے باعث جائے وقوع پر ہی دم توڑ گیا ، تفصیلات کے مطابق شہر کے حساس ترین زون ضلع غربی میں ملزمان کی جانب سے سائلنسر لگی پستول استعمال کی جانے لگی ہے ، سائلنسرکی وجہ سے چونکہ فائرنگ کی آواز بالکل نہیں آتی اس لیے بیشتر وارداتوں کا آس پاس موجود شہریوںکو علم ہی نہیں ہوتا اور ملزمان باآسانی فرارہوجاتے ہیں، بدھ کی شب ضلع غربی کے علاقے مومن آباد میں موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے سب انسپکٹر 47 سالہ محمد عارف ولد محمد اکرم کے قتل میں بھی سائلنسر لگی پستول استعمال کی گئی جس کی وجہ سے واردات کا علم ہی نہیں ہوسکا۔
، واقعے کے وقت محمد عارف اپنی ڈیوٹی ختم کرکے موٹر سائیکل پر گھر واپس آرہا تھا کہ رہائش گاہ کے قریب ہی موٹر سائیکل سوارملزمان نے اسے عقب سے کمر اورگردن کے قریب 3گولیاں ماریں اور فرار ہوگئے، محمد عارف کے بھائی محمد فارس نے مقتول کی رہائش گاہ واقع مومن آباد میں ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چونکہ فائرنگ کی آواز نہیں آئی جس کی وجہ سے کسی کو علم ہی نہیں ہوسکا، ان کا بھائی کافی دیر تک جائے وقوع پر بے یار و مددگار پڑا رہا ، خون زیادہ بہہ جانے کے باعث دم توڑ گیا ،کافی دیر بعد وہاں سے کسی راہگیر کا گزر ہوا جس نے علاقہ مکینوں کو بتایا تب واردات کا علم ہوا جس پر اسے فوری طور پر عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا ، ڈاکٹروں کے مطابق اس کی موت اسپتال پہنچنے سے قبل ہی واقع ہوچکی تھی، مومن آباد پولیس نے واقعے کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔
بدھ کی شب مومن آباد میں پولیس افسر کے قتل میں بھی سائلنسر لگی پستول استعمال کی گئی جس کی وجہ سے واردات کا پتہ ہی نہیں چل سکا اور مقتول خون زیادہ بہہ جانے کے باعث جائے وقوع پر ہی دم توڑ گیا ، تفصیلات کے مطابق شہر کے حساس ترین زون ضلع غربی میں ملزمان کی جانب سے سائلنسر لگی پستول استعمال کی جانے لگی ہے ، سائلنسرکی وجہ سے چونکہ فائرنگ کی آواز بالکل نہیں آتی اس لیے بیشتر وارداتوں کا آس پاس موجود شہریوںکو علم ہی نہیں ہوتا اور ملزمان باآسانی فرارہوجاتے ہیں، بدھ کی شب ضلع غربی کے علاقے مومن آباد میں موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے سب انسپکٹر 47 سالہ محمد عارف ولد محمد اکرم کے قتل میں بھی سائلنسر لگی پستول استعمال کی گئی جس کی وجہ سے واردات کا علم ہی نہیں ہوسکا۔
، واقعے کے وقت محمد عارف اپنی ڈیوٹی ختم کرکے موٹر سائیکل پر گھر واپس آرہا تھا کہ رہائش گاہ کے قریب ہی موٹر سائیکل سوارملزمان نے اسے عقب سے کمر اورگردن کے قریب 3گولیاں ماریں اور فرار ہوگئے، محمد عارف کے بھائی محمد فارس نے مقتول کی رہائش گاہ واقع مومن آباد میں ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چونکہ فائرنگ کی آواز نہیں آئی جس کی وجہ سے کسی کو علم ہی نہیں ہوسکا، ان کا بھائی کافی دیر تک جائے وقوع پر بے یار و مددگار پڑا رہا ، خون زیادہ بہہ جانے کے باعث دم توڑ گیا ،کافی دیر بعد وہاں سے کسی راہگیر کا گزر ہوا جس نے علاقہ مکینوں کو بتایا تب واردات کا علم ہوا جس پر اسے فوری طور پر عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا ، ڈاکٹروں کے مطابق اس کی موت اسپتال پہنچنے سے قبل ہی واقع ہوچکی تھی، مومن آباد پولیس نے واقعے کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔