سندھ کے عوام میں مثبت تبدیلی آرہی ہے تاج حیدر
خواتین کے سیاست کی جانب راغب ہونے پر نئے بلدیاتی نظام میں ان کی زیادہ نشستیں ہیں۔
ISLAMABAD:
پاکستان پیپلزپارٹی سندھ کے سیکریٹری جنرل تاج حیدر نے کہا ہے کہ سندھ کے عوام میں مثبت تبدیلی آرہی ہے۔
جس کی وجہ صوبے کی خواتین کا باشعور ہونا اور تعلیم اور سیاست کی جانب راغب ہونا ہے جسے مد نظر رکھتے ہوئے پی پی نے بلدیاتی نظام میں خواتین کی زیادہ سے زیادہ نمائندگی کو ترجیح دی ہے ۔ محکمہ اطلاعات کے دفتر کے دورے میں بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نئے نظام کے تحت مخصوص نشستوں کی تعداد کم کرنے پر اعتراضات کیے جارہے ہیں مگر پی پی نے روایتی سیاست کو ختم کر کے مقابلے کی سیاست کے رجحان کو فروغ دیا ہے۔ نیا بلدیاتی نظام منظور کرانے سے پہلے تمام فریقین سے مشاورت کی گئی۔
انہوں نے کہاکہ کراچی سمیت سندھ بھر کی انتخابی فہرستوں میں بہتری کی گنجائش ہے، انہوں نے انکشاف کیا کہ ماضی کے انتخابات میں شہروں میں درج ووٹ2013 کے انتخابات کے دوران دیہات کی فہرستوں میں منتقل کیے گئے ہیں جس سے شہروں میں رہنے والے افراد اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کر سکے۔
اس سلسلے میں پی پی پی نے الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا ہے اور ہماری بھرپور کوشش ہے کہ بلدیاتی انتخابات سے پہلے انتخابی فہرستوں کو درست کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی کا دوسرا مطالبہ الیٹرانک ووٹر مشین استعمال کرنیکا ہے جس سے دھاندلیوں کا مکمل طور پر خاتمہ کر کے شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مفاہمت کی سیاست کی ہے اور بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بھی مختلف جماعتوں سے رابطے کیے جارہے ہیں ۔ اس موقع پر پی پی حیدرآباد ڈویژن کے اطلاعات سیکریٹری ڈاکٹر تحسین شیخ، پی پی کراچی ڈویژن کے اطلاعات سیکریٹری لطیف مغل، منظور بدایونی، سکندر حیات بھی ہمراہ تھے۔
پاکستان پیپلزپارٹی سندھ کے سیکریٹری جنرل تاج حیدر نے کہا ہے کہ سندھ کے عوام میں مثبت تبدیلی آرہی ہے۔
جس کی وجہ صوبے کی خواتین کا باشعور ہونا اور تعلیم اور سیاست کی جانب راغب ہونا ہے جسے مد نظر رکھتے ہوئے پی پی نے بلدیاتی نظام میں خواتین کی زیادہ سے زیادہ نمائندگی کو ترجیح دی ہے ۔ محکمہ اطلاعات کے دفتر کے دورے میں بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نئے نظام کے تحت مخصوص نشستوں کی تعداد کم کرنے پر اعتراضات کیے جارہے ہیں مگر پی پی نے روایتی سیاست کو ختم کر کے مقابلے کی سیاست کے رجحان کو فروغ دیا ہے۔ نیا بلدیاتی نظام منظور کرانے سے پہلے تمام فریقین سے مشاورت کی گئی۔
انہوں نے کہاکہ کراچی سمیت سندھ بھر کی انتخابی فہرستوں میں بہتری کی گنجائش ہے، انہوں نے انکشاف کیا کہ ماضی کے انتخابات میں شہروں میں درج ووٹ2013 کے انتخابات کے دوران دیہات کی فہرستوں میں منتقل کیے گئے ہیں جس سے شہروں میں رہنے والے افراد اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کر سکے۔
اس سلسلے میں پی پی پی نے الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا ہے اور ہماری بھرپور کوشش ہے کہ بلدیاتی انتخابات سے پہلے انتخابی فہرستوں کو درست کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی کا دوسرا مطالبہ الیٹرانک ووٹر مشین استعمال کرنیکا ہے جس سے دھاندلیوں کا مکمل طور پر خاتمہ کر کے شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مفاہمت کی سیاست کی ہے اور بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بھی مختلف جماعتوں سے رابطے کیے جارہے ہیں ۔ اس موقع پر پی پی حیدرآباد ڈویژن کے اطلاعات سیکریٹری ڈاکٹر تحسین شیخ، پی پی کراچی ڈویژن کے اطلاعات سیکریٹری لطیف مغل، منظور بدایونی، سکندر حیات بھی ہمراہ تھے۔