وائرس کا حملہ ہزاروں ایکڑ رقبے پرکپاس اورگنے کی فصل تباہ
کاشت کاروں کو بھاری نقصان کا سامنا، زرعی ادویہ کا استعمال بھی بے سود
ٹنڈو آدم میں کپاس اورگنے کی فصلوں پر وائرس کا حملہ، کاشتکاروں کو کروڑوں کے نقصان کا سامنا۔
تفصیلات کے مطابق تحصیل ٹنڈو آدم میں ہزاروں ایکڑ رقبے پرکاشت کی گئی گنے کی فصل پر سفید مکھی و دیگر کیڑوں کے حملے کے باعث کئی مقامات پر فصل مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے، دوسری جانب کپاس کی فصلوں کو امریکن سنڈی، سفید مکھی کے علاوہ ملی بگ نے شدید نقصان پہنچایا ہے۔
جس کے باعث کاشتکاروں کو بھاری نقصان کا سامنا ہے،۔ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ انھوں نے پیسٹی سائیڈ استعمال کیں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ زرعی دوائیں جعلی ہیں۔ محکمہ زراعت نے جعلی پیسٹی سائڈ کے معائنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جس کے باعث کاشتکاروں کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ گنے اور کپاس کی فصل کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں اور ٹنڈو آدم میں فروخت کی جانے والی زرعی ادویہ کی لیبارٹری سے چیکنگ کرائی جائے۔
تفصیلات کے مطابق تحصیل ٹنڈو آدم میں ہزاروں ایکڑ رقبے پرکاشت کی گئی گنے کی فصل پر سفید مکھی و دیگر کیڑوں کے حملے کے باعث کئی مقامات پر فصل مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے، دوسری جانب کپاس کی فصلوں کو امریکن سنڈی، سفید مکھی کے علاوہ ملی بگ نے شدید نقصان پہنچایا ہے۔
جس کے باعث کاشتکاروں کو بھاری نقصان کا سامنا ہے،۔ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ انھوں نے پیسٹی سائیڈ استعمال کیں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ زرعی دوائیں جعلی ہیں۔ محکمہ زراعت نے جعلی پیسٹی سائڈ کے معائنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جس کے باعث کاشتکاروں کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ گنے اور کپاس کی فصل کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں اور ٹنڈو آدم میں فروخت کی جانے والی زرعی ادویہ کی لیبارٹری سے چیکنگ کرائی جائے۔