سائبر سیکیورٹی منی لانڈرنگ سرمایہ کاری پاکستان اور یورپی یونین میں ’’اسٹرٹیجک پلان‘‘ پر اتفاق

منصوبہ علوم تبادلے، عوامی روابط میں معاون ہوگا،یورپی ممالک پاکستان کی بلیک لسٹنگ کے حق میں نہیں


News Agencies June 26, 2019
کشمیرکاز میں پاکستانی نژاد پارلیمنٹیرینز کا اہم کردار،افغانستان میں نیٹو فورسز کی مدد کی،وزیرخارجہ ،نوشیناکویورپی رکن پارلیمنٹ بننے پرمبارکباد۔ فوٹو: فائل

سائبر سیکیورٹی منی لانڈرنگ سرمایہ کاری کیلیے پاکستان اور یورپی یونین میں ''اسٹرٹیجک پلان'' پر اتفاق ہوگیا۔

پاکستان اور یورپی یونین کے مابین نیا اسٹریٹجک باہمی تعاون منصوبے پر معاہدہ طے پا گیا،اس حوالے سے تقریب برسلزمیں ہوئی۔ یورپی یونین کی جانب سے ان کی اعلیٰ نمائندہ فیڈریکا موگرینی نے جبکہ پاکستان کی طرف سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے معاہدے پر دستخط کیے۔

وزیرخارجہ نے کہاکہ یورپی یونین ہماری روایتی حلیف، تجارت اور سرمایہ کاری میں پاکستان کی بڑی شراکت دار ہے، ایس ای پی مختلف شعبہ جات میں ہمارے تعاون کو مزید فروغ دینے کیلئے ایک طویل المدتی عزم ہے۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی، امن اور ترقی کے تعلق میں پنہاں ہے جنہیں ایک دوسرے سے جدا نہیں کیاجا سکتا،یہ مستقبل کے تقاضوں ملاقات کی، ملاقات پاکستان اور یورپی یونین کے مابین دو طرفہ تعلقات ، کشمیر کاز کیلئے ممبران یورپی پارلیمنٹ کی کاوشوں سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شاہ محمود نے حالیہ انتخابات میں بیرو نس نوشینا مبارک کو یورپی پارلیمنٹ کا کارکن منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔

نوشینا مبارک نے وزیر خارجہ کو اپنی ،پاک برطانیہ تجارت و سرمایہ کاری فورم کی چیئرپرسن کی حیثیت سے کی جانے والی ، کاوشوں سے بھی آگاہ کیا جبکہ متحدہ عرب امارات نے سرمایہ کاری کیلئے قابل عمل لیگل فریم ورک کی تشکیل کیلئے دونوں ممالک کے مشترکہ وزارتی کمیشن کا ا جلاس ابو ظہبی میں کرنے کا اعلان کر دیا،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی صدارت میں اجلاس جولائی کے آخر یا اگست کے شروع میں ہوگا۔

اجلاس میں دیگر معاملات کے علاوہ دونوں ملکوں کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط اور نئے منصوبے شروع کرنے پر بھی غور ہو گا۔

علاوہ ازیں شاہ محمود قریشی کی نیٹو کے سیکرٹری جنرل سٹولٹن برگ سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان نے افغانستان میں ''ایساف'' کے تحت نیٹو اور امریکی فورسز کی ہر ممکن مدد کی ہے، پاکستان اور نیٹو کے افغان امن عمل کے حوالے سے مؤقف میں کافی یکسانیت ہے، دونوں افغانستان کے مسئلے کو افغان قیادت سے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے حامی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں