قانون نافذ کرنے والے ادارے امن اور قانون کی حکمرانی کیلئے فول پروف سیکیورٹی انتظامات کریں وزیراعظم

ملک بھر میں غیر قانونی سموں کو بلاک کرنے کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دی جائے،ویزاعظم

اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف قومی لائحہ عمل کی تیاری کی جارہی ہے، ذرائع۔ فوٹو ایکسپریس نیوز

DERA GHAZI KHAN:
وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنا کردار ادا کریں، روزانہ کی بنیادوں پر حکمت عملی تبدیل کرنے کے بجائے دیرپا فول پروف سیکیورٹی انتظامات کئے جائیں اور امن و امان اور قانون کی ہر صورت حکمرانی کو یقینی بنانے کیلئے مجرموں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔

رائیونڈ میں ہونے والے اجلاس میں آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی، ڈی جی آئی ایس آئی ، ڈی جی آئی بی اور ڈی جی رینجرز کے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، پرویز رشید، خواجہ ظہیر، زاہد حامد اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی، اجلاس میں آرمی چیف جنرل کیانی نے کراچی اور بلوچستان کی صورتحال پر ویزاعظم کو بریفنگ دی، اجلاس میں عسکری قیادت نے ملکی سلامتی کو درپیش اہم چیلنجز، امن و امان کی صورت حال اور آل پارٹیز کانفرنس پر عسکری نقطہ نظر سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔


اجلاس کے دوران ملک میں جاری دہشتگردی کے خلاف قومی حکمت عملی کے تعین کے لئے 9 ستمبر کو بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس میں سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کو دی جانے والی بریفنگ کے اہم نکات اور طالبان کو مذاکرات کی پیشکش یا ان کے خلاف ممکنہ طور پر طاقت کے استعمال سے متعلق آپشنز پر بھی غور کیا گیا، اس موقع پر اعلیٰ سول اور عسکری قیادت کے درمیان اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ حکومت اور فوج میں مکمل ہم آہنگی ہے اور دہشتگردی سمیت دیگر امور پر دونوں یکجہتی کے ساتھ کام کررہے ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف نے اب تک کی حکمت عملی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ کی بنیادوں پر پالیسی تبدیل نہ کی جائے، لوگوں میں تحفظ کا احساس پیدا کیا جائے اور امن و امان اور قانون کی حکمران ہر صورت یقینی بنائی جائے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شہری کراچی میں امن و امان کے حوالے سے کام کرنے والی مشینری کے کام کرنے پر یقین رکھتے ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے اب اپنا کردار ادا کریں، مجرموں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ملکی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، ملک بھر میں غیر قانونی سموں کو بلاک کرنے کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دی جائے، غیر قانونی سموں کو بلاک کرنے کے حوالے سے موبائل کمپنیوں سے مشاورت کی جائے۔

Recommended Stories

Load Next Story