ایف بی آر ایک بھتہ خور ادارہ بن گیا قیصر بنگالی

غیر ملکی معاشی ماہرین میر جعفر، اشرافیہ کو حالات خراب ہونے پر ایئر پورٹ پہنچنے کی فکر ہے

انتظامی اخراجات کم نہیں ہوئے، ٹیکس اہداف زمینی حقائق کے منافی ہیں، مفتاح اسماعیل۔ فوٹو:فائل

ممتاز ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہاہے کہ اعلان کردہ وفاقی بجٹ بھتہ وصولی کا بجٹ ہے جس میں انڈے دینے والی مرغی کے مرنے کے خدشات ہیں۔

جمعرات کو سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ پالیسی انسٹیٹیوٹ کے تحت بجٹ اور آئی ایم ایف پروگرام پر مشاورتی سیمینار سے خطاب کے دوران ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ اس بجٹ کا اہم نقطہ ہے کہ لوگوں کی جیب سے پیسے کیسے نکالے جائیں۔ بیرون ملک سے آئے معاشی ماہرین میر جعفر ہیں جن کا مقصد قرض دینے والوں کی رقوم واپس کرانا ہے۔ ایف بی آر ایک بھتہ خور ادارہ بن گیا ہے۔ رہزنوں کی طرح اب ایف بی آر حکام چوراہوں پر کھڑے ہوںگے۔


انہوں نے کہا کہ بجٹ بنانے والوں نے اس بات کا خیال نہیں رکھا کہ کہیں انڈے والے مرغی مر ہی نہ جائے۔ اشرافیہ کے اہل خانہ بیرون ملک ہیں جنھیں صرف یہ فکر ہے کہ اگر حالات خراب ہوئے تووہ ایئر پورٹ کیسے پہنچیں گے۔ اس بجٹ سے معیشت میں کوئی بہتری نہیں آسکتی ہے۔ معیشت کے ذمے داروں کو معیشت میں بہتری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ بجٹ میں ٹیکس اہداف زمینی حقائق کے برخلاف اور ناقابل وصول ہیں۔ جاری مالی سال کیلیے بجٹ میں مقررہ ٹیکس اہداف حاصل نہیں ہورہے۔ وفاقی حکومت نے بجٹ میں انتظامی اخراجات میں بچت نہیں کی۔

ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹوڈائریکٹرڈاکٹر وقاراحمد نے اپناکلیدی مقالہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ آئندہ مالی سال پاکستان میں شرح نموکم لیکن مہنگائی بڑھے گی۔پالیسی ریٹ میں اضافہ اور روپے کی قدر کم ہونے سے ملک میں مہنگائی ہوگی۔آئی ایم ایف کے علاوہ دیگر عالمی ادارے بھی قرض دیں گے۔رواں سال کے اِخر تک 12 ارب ڈالر حکومت کو درکار ہیں۔ تقریب سے عبدالقادر، عبدالعلیم، صفیہ منہاج اور انجینئرایم اے جبار نے بھی خطاب کیا۔
Load Next Story