گلوبل ریسرچ ہاؤس کی پاکستان کی معاشی نمو کم رہنے کی پیشگوئی
فچ سلوشنز نے 2019-20 کے لیے متوقع شرح نمو 4.0 فیصد سے کم کرکے 2.7 فیصد کردی
امریکا کے گلوبل ریسرچ ہاؤس نے پاکستان کی معاشی نمو کم رہنے کی پیش گوئی کردی ہے۔
ریسرچ ہاؤس کے مطابق آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج کے تحت سخت مانیٹری اور فسکل پالیسیاں جی ڈی پی کی شرح نمو پر منفی اثر ڈالیں گی۔
اپنی ریسرچ رپورٹ میں '' فچ سلوشنز'' نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کی شرح نمو کی پیشگوئی پر نظرثانی کرتے ہوئے اسے مالی سال 2018-19 کے لیے 4.4فیصد سے کم کرکے 3.2 فیصد اور مالی سال 2019-20 کے لیے 4.0 فیصد سے کم کرکے 2.7 فیصد کردیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکیج کی وجہ سے پاکستان میں مانیٹری اور فسکل پالیساں سخت تر ہوجائیں گی جس سے معاشی شرح نمو پر منفی اثر پڑے گا، تاہم چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور ( سی پیک) سے معیشت کو سہارا ملتا رہے گا۔
واضح رہے کہ 8 ماہ تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد پاکستان اور آئی ایم ایف گذشتہ ماہ میں 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کے معاہدے پر پہنچے تھے۔ معاہدے کے بعد اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی میں 150 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کردیا تھا۔
ریسرچ ہاؤس کے مطابق آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج کے تحت سخت مانیٹری اور فسکل پالیسیاں جی ڈی پی کی شرح نمو پر منفی اثر ڈالیں گی۔
اپنی ریسرچ رپورٹ میں '' فچ سلوشنز'' نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کی شرح نمو کی پیشگوئی پر نظرثانی کرتے ہوئے اسے مالی سال 2018-19 کے لیے 4.4فیصد سے کم کرکے 3.2 فیصد اور مالی سال 2019-20 کے لیے 4.0 فیصد سے کم کرکے 2.7 فیصد کردیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکیج کی وجہ سے پاکستان میں مانیٹری اور فسکل پالیساں سخت تر ہوجائیں گی جس سے معاشی شرح نمو پر منفی اثر پڑے گا، تاہم چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور ( سی پیک) سے معیشت کو سہارا ملتا رہے گا۔
واضح رہے کہ 8 ماہ تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد پاکستان اور آئی ایم ایف گذشتہ ماہ میں 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کے معاہدے پر پہنچے تھے۔ معاہدے کے بعد اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی میں 150 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کردیا تھا۔