حکومت نے دھاندلی کرکے دو بل پاس کرائے بلاول بھٹو زرداری
علی وزیر اور محسن داوڑ کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں، چیئرمین پیپلز پارٹی
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت نے دھاندلی کرکے 2 بل پاس کرائے جب کہ اسپیکر قومی اسمبلی جانب دارانہ طریقے سے ایوان چلاتے ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن ہے، حکومت نے دھاندلی کرکے 2 بل پاس کرائے اور اسپیکر قومی اسمبلی جانب دارانہ طریقے سے ایوان چلاتے ہیں حالانکہ ضیاء الحق اور پرویز مشرف کا اسپیکر بھی غیرجانب دار ہوا کرتا تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت عوام کا خون چوس رہی ہے، بجٹ میں غریبوں پر بوجھ ڈال کر امیروں کو ریلیف دیا گیا، ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا گیا بجٹ میں ایک نوکری بھی نہیں، 50 لاکھ گھروں کا وعدہ کیا گیا بجٹ میں ایک بھی گھر نہیں، تجاوزات کے نام پر غریبوں کے سر سے چھت بھی چھین لی، کسانوں، مزدوروں کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے، نااہل حکومت نے تھرکول پر 15 فیصد ٹیکس لگا دیا، مہنگائی کے سونامی میں عوام ڈوب رہے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ملک کی تاریخ میں ایسا بجٹ پاس نہیں ہوا، حکومت سے کہا تھا کہ عوام دوست بجٹ پیش کرو ہم حمایت کریں گے، پارلیمان، جمہوریت کو نہیں گرانا چاہتے لیکن اب ہم کب اور کہاں تک برداشت کریں؟ عوام سے کہتا ہوں اٹھ کھڑے ہوں، میں بھی اس ظلم کے خلاف باہر نکل رہا ہوں۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو علی وزیر اور محسن داوڑ کے لیے لکھے گئے خط کے حوالے سے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ حالیہ خط 30 مئی ،19 جون اور 26 جون کو لکھے گئے خطوط کا تسلسل ہے، جس میں کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی ارکان اسمبلی علی وزیر اور محسن داوڑ کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں، بحثیت کسٹوڈین آف دی ہاؤس دونوں اراکین کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن ہے، حکومت نے دھاندلی کرکے 2 بل پاس کرائے اور اسپیکر قومی اسمبلی جانب دارانہ طریقے سے ایوان چلاتے ہیں حالانکہ ضیاء الحق اور پرویز مشرف کا اسپیکر بھی غیرجانب دار ہوا کرتا تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت عوام کا خون چوس رہی ہے، بجٹ میں غریبوں پر بوجھ ڈال کر امیروں کو ریلیف دیا گیا، ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا گیا بجٹ میں ایک نوکری بھی نہیں، 50 لاکھ گھروں کا وعدہ کیا گیا بجٹ میں ایک بھی گھر نہیں، تجاوزات کے نام پر غریبوں کے سر سے چھت بھی چھین لی، کسانوں، مزدوروں کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے، نااہل حکومت نے تھرکول پر 15 فیصد ٹیکس لگا دیا، مہنگائی کے سونامی میں عوام ڈوب رہے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ملک کی تاریخ میں ایسا بجٹ پاس نہیں ہوا، حکومت سے کہا تھا کہ عوام دوست بجٹ پیش کرو ہم حمایت کریں گے، پارلیمان، جمہوریت کو نہیں گرانا چاہتے لیکن اب ہم کب اور کہاں تک برداشت کریں؟ عوام سے کہتا ہوں اٹھ کھڑے ہوں، میں بھی اس ظلم کے خلاف باہر نکل رہا ہوں۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو علی وزیر اور محسن داوڑ کے لیے لکھے گئے خط کے حوالے سے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ حالیہ خط 30 مئی ،19 جون اور 26 جون کو لکھے گئے خطوط کا تسلسل ہے، جس میں کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی ارکان اسمبلی علی وزیر اور محسن داوڑ کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں، بحثیت کسٹوڈین آف دی ہاؤس دونوں اراکین کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔