بھارتی پولیس مسلمان دشمنی میں اندھی مقتول کو ہی قتل کا ذمہ دار ٹھہرا دیا
مشتعل ہجوم نے 2017ء میں گائے کو ذبح کرنے کا الزام لگا کر پہلو خان کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیا تھا
بھارتی پولیس نے انتہا پسند ہندو جنونیوں کے ہاتھوں بے دری سے قتل ہونے والے پہلو خان اور ان کے بیٹوں پر ہی گائے کی اسمگلنگ کی دفعات لگا کر چارج شیٹ دائر کردی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راجھستان پولیس نے 2017ء میں شدت پسند ہندو ہجوم کے ہاتھوں بہیمانہ تشدد کے باعث ہلاک ہونے والے پہلو خان اور اس کے دو بیٹوں کے خلاف گائے کی اسمگلنگ کی دفعات لگا کر چارج شیٹ عدالت میں جمع کرادی۔
راجستھان پولیس نے جنونی ہندو قاتلوں کو بچانے کے لیے مسلمان تاجر پہلو خان کے بیٹوں 25 سالہ ارشاد اور 22 سالہ عارف پر جانوروں کے تحفظ کے قانون کے سیکشن 5، 8 اور 9 کی دفعات لگائیں جب کہ مقتول پہلو خان پر بھی سیکشن 6 لگا کر تعصب کی نئی مثال قائم کردی۔
واضح رہے کہ پہلو خان کے مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل پر دو ایف آئی آر درج کی گئی تھیں جن میں سے ایک ہجوم کے خلاف قتل پر جب کہ قتل کے کیس کو کمزور کرنے کے لیے دوسری ایف آئی آر پہلو خان کے خاندان کے خلاف گائے کی اسمگلنگ پر درج کرائی گئی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راجھستان پولیس نے 2017ء میں شدت پسند ہندو ہجوم کے ہاتھوں بہیمانہ تشدد کے باعث ہلاک ہونے والے پہلو خان اور اس کے دو بیٹوں کے خلاف گائے کی اسمگلنگ کی دفعات لگا کر چارج شیٹ عدالت میں جمع کرادی۔
راجستھان پولیس نے جنونی ہندو قاتلوں کو بچانے کے لیے مسلمان تاجر پہلو خان کے بیٹوں 25 سالہ ارشاد اور 22 سالہ عارف پر جانوروں کے تحفظ کے قانون کے سیکشن 5، 8 اور 9 کی دفعات لگائیں جب کہ مقتول پہلو خان پر بھی سیکشن 6 لگا کر تعصب کی نئی مثال قائم کردی۔
واضح رہے کہ پہلو خان کے مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل پر دو ایف آئی آر درج کی گئی تھیں جن میں سے ایک ہجوم کے خلاف قتل پر جب کہ قتل کے کیس کو کمزور کرنے کے لیے دوسری ایف آئی آر پہلو خان کے خاندان کے خلاف گائے کی اسمگلنگ پر درج کرائی گئی تھی۔