کراچی آپریشن نتیجہ خیز بنانے کیلیے خصوصی کمیٹی کی تجویز

وزیر اعلیٰ سندھ کو سربراہی سونپنا درست نہیں، انہوں نے کچھ کرنا ہوتا 5 سال میں کر لیتے، کاٹی

کاٹی کی لا اینڈآرڈر سب کمیٹی کے چیئرمین ندیم خان نے کہا کہ مجوزہ کمیٹی کے قیام سے جرائم پیشہ افراد کیخلاف کیے جانیوالے آپریشن کے درست سمت اور اس کی شفافیت پر نظر رکھی جا سکے گی۔ فوٹو: فائل

کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری نے شہر میں قیام امن اورجرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن کو نتیجہ خیز بنانے کیلیے کور کمانڈر کراچی، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ پرمشتمل خصوصی کمیٹی قائم کرنے کی تجویز دیدی ہے۔

کاٹی کی لا اینڈآرڈر سب کمیٹی کے چیئرمین ندیم خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے کراچی میں دہشت گردوں کی بیخ کنی اوران کیخلاف آپریشن، امن وامان کی بہتری کے حوالے سے ہونیوالے اجلاس کے بعد بھی شہر میں روزانہ قتل وغارت لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ کمیٹی کے قیام سے جرائم پیشہ افراد کیخلاف کیے جانیوالے آپریشن کے درست سمت اور اس کی شفافیت پر نظر رکھی جا سکے گی، اگر شفاف طریقہ کار اختیار نہ کیا گیا تو تمام کارروائیاں سیاسی اور مصنوعی دکھائی دینگی جس سے اس بات بھی خدشہ پیدا ہو جائیگا کہ سندھ کی صوبائی حکومت اپنی تمام تر ناکامیوںکاملبہ وزیر اعظم میاںنوازشریف کے کاندھوں پر ڈال دیگی، انہوں نے کہا کہ کراچی میں حکومت سندھ کی بجائے دہشت گردوں رٹ قائم ہے اور وزیراعلیٰ سندھ چین کی بانسری بجا رہے ہیں، دہشتگرد بے لگام ہو چکے ہیں۔




شہر کا امن تباہ و برباد کرنیوالے دہشت گرد چاہے کتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں اور انہیں سیاسی پشت پناہی ہی حاصل کیوں نہ ہو ہر حال میںانہیں گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ کراچی امن کا گہوارہ بن سکے۔ اسکے علاوہ شہر میں سگنلز اور چوراہوں پر موجود بھکاریوں کے گروہوں کیخلاف بھی آپریشن کیا جائے کیونکہ بیشتر اغوا برائے تاوان میں بھکاری بھی ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائم علی شاہ کے پچھلے 5 سل کے دور میں 8 تا9 ہزار بے گناہ افراد اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تو اب قائم علی شاہ کے پاس کونسا الہ دین کا چراغ آگیا ہے کہ وہ دہشت گردی، قتل و غارت، اغوابرائے تاوان پر قابو پا سکیں گے۔

وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے کراچی آپریشن کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کو سربراہ بنانا کسی بھی طرح عقلمندی نہیں ہے بلکہ کورکمانڈر کراچی، ڈی جی رینجر اور آئی جی کراچی پر مشتمل ٹرائیکا کو ہی اختیارات دیے جائیں تاکہ آپریشن سیاست سے پاک رہ سکے، دہشت گردوں، بھتہ خوروں، اغوا برائے تاوان میں ملوث جرائم پیشہ افراد کے ساتھ ساتھ منشیات فروشوں کیخلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بار بار آپریشن کا ڈھنڈورا پیٹنے سے جرائم پیشہ افراد ہوشیار اور زیر زمین اپنے محفوظ ٹھکانوں میں چلے گئے ہیں اور اگر دہشتگردوں کیخلاف ہر قسم کی مصلحت کو بالائے طاق رکھ کر کارروائی نہ کی گئی تو پھر کراچی آپریشن کی کامیابی مشکوک ہے۔ لا اینڈ آرڈر سب کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ کراچی میں انسداد دہشتگردی کی 5 نئی عدالتوں کے قیام کی منظوری پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ رینجرز جن جرائم پیشہ افراد کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کرے ان کیخلاف چالان فوری طور پر عدالتوں میں پیش کیے جائیں تاکہ عدالتوں سے سزا مل سکے۔
Load Next Story