ناسا کا زحل کے چاند پر مشن بھیجنے کا اعلان

زحل ہمارے شمسی نظام کا آخری سیارہ ہے جو فلکیات کے قدیمی ماہرین کو معلوم تھا۔

زحل ہمارے شمسی نظام کا آخری سیارہ ہے جو فلکیات کے قدیمی ماہرین کو معلوم تھا۔ فوٹو: فائل

لاہور:
امریکا کی خلائی تحقیقات کی ایجنسی ''ناسا'' اپنا اگلا خلائی مشن زحل کے سب سے بڑے چاند ٹائی ٹان (Titan) کی جانب روانہ کرنے کا پروگرام بنا رہی ہے تا کہ وہاں پانی تلاش کیا جا سکے اوریہ دیکھا جائے کہ آیا ''ٹائی ٹان'' پر زندگی وجود پذیر ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ زحل ہمارے شمسی نظام کا آخری سیارہ ہے جو فلکیات کے قدیمی ماہرین کو معلوم تھا، اس کا نام رومی زراعت کے دیوتا کے نام پر رکھا گیا تھا۔ تصوراتی تصاویر میں اس سیارے کے گرد چوڑی پٹیوں کے حلقے ہیں۔ اس سیارے کے نام پر جشن زحل دسمبر کے مہینے میں منایا جاتا تھا جو کرسمس کا پیشرو تھا۔ اس موقع پر بے تحاشا رنگ رنگی اور ہنگامہ خیز تقریبات مانئی جاتی تھی۔


امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے اعلان کیا ہے کہ زحل کے اس مشن کا نام ڈریگن خلائی مشن رکھا جائے گا جو امکانی طور پر 2026 میں شروع کیا جائے گا اور غالباً 2034 تک زحل پر پہنچ جائے گا۔

واضح رہے اس سیارے پر بہت زیادہ برف جمی ہوئی ہے، اس کا مطلب ہے کہ وہاں پانی وافر مقدار میں موجود ہے۔ ناسا کا منصوبہ ہے کہ اس سیارے پر راکٹ کے ذریعے ڈرون ہیلی کاپٹر بھیجا جائے گا تاکہ وہ ادھر ادھر گھوم کر مطلوبہ اہداف تلاش کر سکے۔ زحل سیارہ مکمل طور پر برف زار ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس سیارے کی فضا زمین کے ابتدائی زمانے جیسی ہے۔ اس سیارے پر دریا' جھیلیں اور سمندر کے آثار بھی دکھائی دیتے ہیں۔ اگر تمام قیاس آرائیاں اور اندازے درست ثابت ہو جائیں تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ انسانی زندگی کے پنپنے کے لیے گنجائش میں اضافہ ہو جائے گا۔
Load Next Story