فراہمی آب کے منصوبے سے نوری آباد میںصنعتی سرگرمیاںبڑھیں گی
یہ منصوبہ سندھ کے عوام کے لیے بھی ایک عظیم تحفہ ہے ، ڈاکٹرعشرت العباد خان.
گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے نوری آباد صنعتی زون میںکینجھر جھیل سے پائپ لائن کے ذریعے پانی کی فراہمی کے منصوبے کا خیر مقدم کیا ہے،انھوں نے کہا کہ یہ صنعتی زون فعال صنعت کاروںکا ایک دیرینہ مسئلہ تھا جس پر عمل درآمد سے نوری آباد میں صنعتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔
صوبائی وزیرصنعت و تجارت رئوف صدیقی نے گورنر ہائوس میں گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے ملاقات میں پانی کی فراہمی کے اس منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کیا ، منصوبے کی تکمیل پر گورنر سندھ نے رئوف صدیقی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انھوں نے نوری آباد صنعتی زون کو ایک بنیادی اور اہم سہولت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے،انھوں نے کہا کہ یہ منصوبہ سندھ کے عوام کے لیے بھی ایک عظیم تحفہ ہے جو ملک کی صنعتی ترقی میں بھی نمایاں سنگ میل ثابت ہوگا۔
صوبائی وزیر صنعت نے منصوبے کی تفصیلات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ایک ارب روپے کی لاگت کا یہ 5 ملین گیلن روزانہ (MGD) کا پہلا منفرد منصوبہ ہے جس کا انفرااسٹریکچر معمولی نوعیت کے زلزلے میں متاثر نہیں ہوگا ، 1984 سے یہ منصوبہ تعطل کا شکار رہا ہے جسے ازسرنوشروع کیا گیا تاہم ازسرنومنصوبے شروع کرنے کے بعد اس میں لوکل کے بجائے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے ایچ ڈی پا ئپ استعمال کیا گیا اور اس پائپ کی زیادہ سے زیادہ مدت استعمال پانچ سو سال ہے، اس منصوبے سے صنعتی کارخانوں کو پانی کی عدم فراہمی کا دیرینہ مسئلہ حل ہوگیا۔
صوبائی وزیرصنعت و تجارت رئوف صدیقی نے گورنر ہائوس میں گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے ملاقات میں پانی کی فراہمی کے اس منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کیا ، منصوبے کی تکمیل پر گورنر سندھ نے رئوف صدیقی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انھوں نے نوری آباد صنعتی زون کو ایک بنیادی اور اہم سہولت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے،انھوں نے کہا کہ یہ منصوبہ سندھ کے عوام کے لیے بھی ایک عظیم تحفہ ہے جو ملک کی صنعتی ترقی میں بھی نمایاں سنگ میل ثابت ہوگا۔
صوبائی وزیر صنعت نے منصوبے کی تفصیلات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ایک ارب روپے کی لاگت کا یہ 5 ملین گیلن روزانہ (MGD) کا پہلا منفرد منصوبہ ہے جس کا انفرااسٹریکچر معمولی نوعیت کے زلزلے میں متاثر نہیں ہوگا ، 1984 سے یہ منصوبہ تعطل کا شکار رہا ہے جسے ازسرنوشروع کیا گیا تاہم ازسرنومنصوبے شروع کرنے کے بعد اس میں لوکل کے بجائے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے ایچ ڈی پا ئپ استعمال کیا گیا اور اس پائپ کی زیادہ سے زیادہ مدت استعمال پانچ سو سال ہے، اس منصوبے سے صنعتی کارخانوں کو پانی کی عدم فراہمی کا دیرینہ مسئلہ حل ہوگیا۔