سپر لیگ پر کتاب ’ پاکستان کا برانڈ‘ منظرعام پر آگئی

انگلینڈ میں تقریب رونمائی کا انعقاد، عبدالرحمن رضا کی کاوش کو بھرپور سراہا گیا


Sports Desk June 30, 2019
انگلینڈ میں تقریب رونمائی کا انعقاد، عبدالرحمن رضا کی کاوش کو بھرپور سراہا گیا۔ فوٹو: فائل

اسپورٹس صحافی عبدالرحمن رضا کی پاکستان سپر لیگ پر تحریرکردہ کتاب 'پاکستان کا برانڈ' کی تقریب رونمائی گذشتہ دنوں انگلینڈ میں منعقد کی گئی۔

کتاب 'پاکستان کا برانڈ' کی تقریب رونمائی میں برطانیہ بھر سے ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے کی افراد نے کثیر تعداد نے شرکت کی، مہمان خصوصی ہاؤس آف لارڈز کے ممبر لارڈ نذیر احمد نے کتاب کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عبدالرحمن رضا نے پاکستان سپر لیگ کے حوالے سے کتاب لکھ کرتاریخی کام کیا، پاکستانی قوم کرکٹ سے بیحد پیار کرتی ہے اور عبدالرحمن رضا نے پاکستان سپر لیگ اور کرکٹ پرکتاب لکھ کر پاکستانی قوم کے احساسات اور جذبات کی بھرپور ترجمانی کی جس پر وہ خراج تحسین اور مبارکباد کے حقدار ہیں۔

تقریب رونمائی میں پاکستان پریس کلب یوکے صدر مبین چوہدری، ارشد رچیال، مرزا اقبال بیگ، اعجاز وسیم باکھری، خواجہ قادر ، محمد ابوبکر بلال، پاکستان پریس کلب مانچسٹر کے صدر ماجد نذیر، شکیل انجم راجپوت، زاہد نور اور اسحاق چوہدری سمیت برطانیہ اور پاکستان کے صحافیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

شرکا نے عبدالرحمن رضا کی اس کاوش کو زبردست انداز میں سراہتے ہوئے کہاکہ انھوں نے پاکستان کرکٹ کے حوالے سے بہت معلوماتی اور دلچسپ کتاب تحریرکی یہ شائقین کو بھی یقینًا پسند آئے گی۔

اس موقع پر مصنف عبدالرحمان رضا نے کہا کہ پی ایس ایل پاکستان کا سب سے بڑا برانڈ بن چکی، ورلڈکپ میں شریک قومی ٹیم میں نصف سے زائد پلیئرز وہی ہیں جو لیگ میں بہترین پرفارمنس کی بدولت یہاں تک پہنچے، سپر لیگ نے ہمیں شاداب ، حسن علی ،فہیم اشرف، فخر زمان اور آصف علی جیسے کھلاڑی مہیا کیے، اسی کی وجہ سے ویسٹ انڈیز اور ورلڈ الیون جیسی ٹیمیں دوبارہ پاکستان کھیلنے گئیں اورکھیلوں کے ویران میدان دوبارہ آباد ہوئے۔

انھوں نے مزید کہا کہ کتاب لکھنے کا مقصد سپر لیگ اور پاکستان کرکٹ ٹیم کو سپورٹ کرناہے، پاکستان میں کرکٹ نہ ہونے کی وجہ سے جب یو اے ای ہمارا ہوم گراؤنڈ بنا تو میں نے نہ صرف دوسری سیریز بلکہ سپر لیگ کے ایک ایک لمحے کوکور کیا، دبئی میں مقیم ہونے کی وجہ سے میں سپر لیگ کے ریکارڈ کو محفوظ کرنے کے ساتھ اپنے تجربات کو ضابطہ تحریر میں لانے کو اپنی ذمہ داری خیال کرتا تھا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔