زیرو ریٹنگ برآمدی صنعتوں پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ

ایف بی آر نے زیروریٹنگ کی سہولت کے حامل 5  برآمدی شعبوں کی صنعتوں سے ہرقسم کے مال کا کلوزنگ اسٹاک ڈیٹا طلب کرلیا


Ehtisham Mufti June 30, 2019
ایف بی آر کے غیرضروری نوٹس کے اجرا سے برآمدی صنعتوں میں خوف وہراس پھیل گیاہے، سینٹرل چیئرمین ٹاول مینوفیکچررز ایسوسی ایشن۔ فوٹو : فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ززیروریٹنگ سہولت کی حامل برآمدی صنعتوں کے جون 2019کے اسٹاکس پربھی 17فیصد سیلزٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ان لینڈریونیو ایف بی آر نے رواں مالی سال کے اختتام تک زیروریٹنگ کی سہولت کے حامل پانچ برآمدی شعبوں کی صنعتوں سے ہرقسم کے مال کے کلوزنگ اسٹاک ڈیٹا طلب کرلیاہے تاکہ یکم جولائی سے انکے پاس موجود اسٹاکس پر17فیصد سیلزٹیکس عائد کیاجاسکے۔

اس ضمن میں ایف بی آر ایس ٹی ایم ان لینڈ آپریشن کی جانب سے تمام ریجنل ٹیکس آفسز کودیے جانے والے احکامات کی روشنی میں آرٹی اوز نے بھی 27جون کوتمام برآمدی صنعتوں کو نوٹسز جاری کرکے انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ ایک یوم میں اپنے گوداموں میں موجود تمام خام مال، فنشڈ مال ودیگراشیاء کا مکمل ڈیٹا فراہم کریں۔

زیرریٹنگ ایکسپورٹ سیکٹر نے مالی سال کے اختتام پر کلوزنگ اسٹاک کے لیے جاری کردہ نوٹسزپر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ زیروریٹنگ ایکسپورٹ سیکٹرپہلے سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہیں اور وہ متعلقہ ریجنل ٹیکس آفسز میں اپنے مالوں کے ذخائر کاتفصیلی ڈیٹا ماہواربنیادوں پرجمع کراتے ہیں اور رواں ماہ کی بھی معمول کے مطابق مالوں کی انوینٹریز/اسٹاکس کاڈیٹا5جولائی تک جمع کرادیاجائے گا۔

ٹاول مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے سینٹرل چیئرمین فرخ مقبول نے بتایا کہ ایف بی آر کے اس غیرضروری نوٹسز کے اجراء سے برآمدی صنعتوں میں خوف وہراس پھیل گیاہے حالانکہ ایف بی آر اور آرٹی اوز کے پاس پہلے ہی ان برآمدی صنعتوں کے مالوں کے ذخائرکاڈیٹا موجود ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں