وائس چانسلر کی تقرری کے اختیار کی منتقلی پر احتجاج مناسب نہیں نثار کھوڑو

افسران اور اساتذہ کے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں پڑھانے کی تجویز زیر غور ہے۔


Staff Reporter September 09, 2013
اختیارا ت سے متعلق قانون میں ترمیم پربھی غور کررہے ہیں،خواندگی کے عالمی دن پرخطاب۔ فوٹو: فائل

صوبائی وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ جامعات میں وائس چانسلر کی تقرری کے اختیارات گورنر سے وزیراعلیٰ سندھ کو منتقل کرنے پر احتجاج مناسب نہیں کیونکہ 3 صوبوں میں بھی وائس چانسلر کی تقرری کے اختیارات ان صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے پاس ہیں۔

5 سے 15سال تک کے بچوں کے لیے صوبہ میں تعلیم مفت ہے، اب ہم یونیفارم بھی مفت فراہم کرنے کا اعلان کررہے ہیں، محکمہ تعلیم کے افسران و اساتذہ کو اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں پڑھانے کا پابندکرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے، ان کے بچے سرکاری اسکول سے تعلیم حاصل کریں گے جب ہی اسکولوں کی حالت خو د بہتر ہوگی، وہ خواندگی کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پرقائم مقام سیکریٹری تعلیم ظہیر جمالی بھی ان کے ہمراہ تھے۔



نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ جامعات میں وائس چانسلر کی تقرری کے قانون میں کوئی ناگوار چیز ہے تو اس میں بہتر ترامیم کی جاسکتی ہیں، حکومت نہیں چاہتی کہ وہ آمرانہ انداز اپنائے لیکن وائس چانسلر کو بھی من مانی نہیں کرنے دے گی، سندھ اسمبلی سے منظور کیے گئے قانون اور پرووائس چانسلر جو صوبے کا وزیر تعلیم ہوتا ہے کے اختیارات سے متعلق قانون میں ترمیم پر بھی غور کررہے ہیں، جامعات کے قانون میں یہ کہیں نہیں لکھا کہ65 سال سے زیادہ عمر کا وائس چانسلر مقرر نہیں کیا جا سکتا یا حاضر سروس کو ہی وائس چانسلر لگایا جائے، قبل ازیں نثار کھوڑو نے کہا کہ صوبائی محکمہ تعلیم کا بجٹ اگر50 فیصد بھی بہتر طریقہ سے استعمال ہوجائے تو صوبے کا تعلیمی نظام بہتر ہوجائے گا، اساتذہ کی بھرتی کا طریقہ کار سخت کرنے پر غور کررہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔