پاک افغان اتفاق باہمی اعتماد کیلیے مخالفانہ بیان بازی نہیں ہوگی

سازگار ماحول کیلیے الزام تراشی کے بجائے سفارتی ذرائع سے تحفظات سے آگاہ کیا جائیگا


Kamran Yousuf July 01, 2019
یہ فیصلہ عمران خان اور عسکری قیادت سے ملاقاتوں میں کیا گیا، سرکاری عہدیدار فوٹو : فائل

پاکستان اور افغانستان نے ایک دوسرے کیخلاف مخالفانہ بیان بازی نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے، دونوں ملکوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ عوامی فورمز پر ایک دوسرے پر الزام تراشی نہیں کریں گے اور نہ ہی مخاصمانہ بات کی جائے گی تاکہ اس باہمی اعتماد کو فروغ دیا جاسکے جو دونوں ہمسایہ ملکوں کو درپیش مسائل کے حل کیلیے ازحد ضروری ہے۔

یہ فیصلہ افغان صدر اشرف غنی کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم عمران خان اور عسکری قیادت سے ملاقاتوں میں کیا گیا، 2015ء کے بعد افغان صدر کا یہ پہلا دورہ ہے جو پاکستان کے ان حالیہ کوششوں کا نتیجہ ہے جو افغانستان کیساتھ تعلقات بہترکرنے کے ضمن کی جا رہی ہیں۔ وزیراعظم پاکستان اور افغان صدر کی وفود کے ہمراہ ملاقات سے متعلقہ سرکاری عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ دونوں جانب اس امر پر اتفاق پایا گیا کہ سازگار ماحول پیدا کرنے کیلئے عوامی فورمز کو ایک دوسرے کے خلاف الزام تراشی کیلئے استعمال نہیں کیا جائے گا، دونوں ملکوں کے مابین طے پایا کہ ایک دوسرے کو اپنے تحفظات سے آگاہ کرنے کیلئے سفارتی ذرائع بروئے کار لائے جائیں گے، پاک افغان تعلقات کئی سال تک باہمی اعتماد کے فقدان کے باعث کشیدہ رہے، افغان قیادت عوامی سطح پر پاکستان کو اپنے داخلی حالات کا مورد الزام گردانتی رہی ہے۔

افغان صدر بھی متعدد بار داخلی انتشار کا موجب پاکستان کو قرار دے کر اس کی جانب انگلیاں اٹھا چکے ہیں تاہم پاکستان نے ہمشہ ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے اور تمام مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے۔ عہدیدار کے مطابق الزام تراشی ماحول کو کشیدہ کرتی ہیجس کی حالیہ مثال کرکٹ کے عالمی مقابلوں میں پاک افغان میچ کے دوران افغان تماشائیوں کا پاکستانی تماشائیوں پر حملہ ہے، ایسے واقعات سے اسی صورت بچا جا سکتا ہے جب دونوں جانب سے مثبت پیغامات سامنے آئیں، پاکستان کی جانب سے اس حوالے سے احتیاط برتی جاتی ہے کہ الزام تراشی کو ہوا نہ دی جائے، پاکستان کو بھی افغانستان سے بعض معاملات پر تحفظات ہیں، خاص طور پر سرحدی حملوں میں ملوث گروپوں کیخلاف کارروائی نہ کرنا، تاہم پاکستان نے افغانستان کو عوامی سطح پر کبھی مورد الزام نہیں ٹھہرایا،مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ پاکستان نے ان مسائل کیلئے ہمیشہ سفارتی یا دوسرے ذرائع استعمال کئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں