
19ستمبر کو ہونے والی سماعت میں اگرجرم ثابت ہوجاتاہے تو پھرسوڈانی خاتون کو کوڑوں کی سزاکاسامنا ہوسکتاہے۔ واضح رہے کہ سوڈانی قانون کے تحت خواتین کے بال حجاب کے ساتھ ڈھانپے ہونے چاہئیں لیکن 35سالہ عامرہ نے اس سے انکار کردیا۔ اس پر آرٹیکل 152کے تحت الزام لگایاگیاہے جو نامناسب کپڑوں کی ممانعت کرتاہے۔اس کیس کوشہری حقوق کے کارکنوں کی حمایت مل رہی ہے۔ عامرہ عثمان حمید نے اے ایف پی کو ایک انٹرویو میں بتایاکہ ہمیں افغان طالبان جیسی خواتین بنانے کی کوشش ہورہی ہے، میں نے 27اگست کو خرطوم کے نواح میں جبل اولیا میں ایک سرکاری دفتر کا دورہ کیا جب ایک پولیس اہلکار نے جارحانہ انداز میں مجھے بال ڈھانپنے کاکہا لیکن میں نے انکار کردیا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔