سوڈانی خاتون کا سر ڈھانپنے کا قانون ماننے سے انکار کوڑوں کی سزا ہوسکتی ہے

سوڈانی قانون کے تحت خواتین کے بال حجاب کے ساتھ ڈھانپے ہونے چاہئیں لیکن 35سالہ عامرہ نے اس سے انکار کردیا۔


AFP September 09, 2013
سوڈانی قانون کے تحت خواتین کے بال حجاب کے ساتھ ڈھانپے ہونے چاہئیں لیکن 35سالہ عامرہ نے اس سے انکار کردیا۔ فوٹو: فائل

سوڈان کی ایک خاتون عامرہ عثمان حمید نے کہا ہے کہ وہ طالبان جیسے قانون کی حکم عدولی میں اپنے بال ننگے رکھنے کے حق کے دفاع میں کوڑے کھانے کو بھی تیار ہے۔

19ستمبر کو ہونے والی سماعت میں اگرجرم ثابت ہوجاتاہے تو پھرسوڈانی خاتون کو کوڑوں کی سزاکاسامنا ہوسکتاہے۔ واضح رہے کہ سوڈانی قانون کے تحت خواتین کے بال حجاب کے ساتھ ڈھانپے ہونے چاہئیں لیکن 35سالہ عامرہ نے اس سے انکار کردیا۔ اس پر آرٹیکل 152کے تحت الزام لگایاگیاہے جو نامناسب کپڑوں کی ممانعت کرتاہے۔اس کیس کوشہری حقوق کے کارکنوں کی حمایت مل رہی ہے۔ عامرہ عثمان حمید نے اے ایف پی کو ایک انٹرویو میں بتایاکہ ہمیں افغان طالبان جیسی خواتین بنانے کی کوشش ہورہی ہے، میں نے 27اگست کو خرطوم کے نواح میں جبل اولیا میں ایک سرکاری دفتر کا دورہ کیا جب ایک پولیس اہلکار نے جارحانہ انداز میں مجھے بال ڈھانپنے کاکہا لیکن میں نے انکار کردیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں