فرحت اللہ بابر چیئرمین منتخب ن لیگ نے نئے صوبوں کا کمیشن مسترد کردیا

جمشیددستی نے نام تجویزکیا،کامل آغاکی تائید،ن لیگ نام دے یانہ دے لیکن رکاوٹ نہ بنے،خورشیدشاہ

اسلام آباد :نو منتخب چیئرمین فرحت اللہ بابر صوبہ کمیشن اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔ فوٹو: اے پی پی

LONDON:
پیپلز پارٹی کے سینیٹراورصدرزرداری کے ترجمان فرحت اللہ بابرکوصوبہ پنجاب کی تقسیم اورنئے صوبوںکے قیام کے لیے قائم پارلیمانی کمیشن کاچیئرمین منتخب کرلیاگیا ہے تاہم حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت اورصوبہ پنجاب کی حکمران جماعت مسلم لیگ ن کی طرف سے اس اجلاس کابائیکاٹ کیاگیا،پارلیمانی کمیشن کا پہلا اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔

اجلاس میں پیپلزپارٹی کے فرحت اللہ بابر،علی موسیٰ گیلانی،جمشیددستی،خورشیدشاہ،اے این پی کے حاجی عدیل،ایم کیوایم کے حیدرعباس رضوی اورفاروق ستار،عارف عزیزشیخ،سیدہ صغریٰ امام اورکامل علی آغاشریک ہوئے کمیشن میںمسلم لیگ(ن)کے رفیق رجوانہ،تہمینہ دولتانہ اورسعودمجید شامل ہیںلیکن انھوں نے اپنی پارٹی کے فیصلے کے تحت اجلاس کابائیکاٹ کیا،کمیشن کے ارکان کی تعداد14 ہے تاہم اسپیکرپنجاب اسمبلی کی طرف سے دوارکان کی نامزدگی ابھی تک نہیںکی گئی ہے۔

صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابرکانام پنجاب سے پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن جمشید دستی نے تجویزکیا،مسلم لیگ(ق) کے رہنماسینیٹرکامل علی آغا نے ان کی تائیدکی جس کے بعد فرحت اللہ بابرکواتفاق رائے سے کمیشن کاچیئرمین منتخب کرلیاگیا۔بعدازاں کمیشن کااجلاس نومنتخب چیئرمین کی صدارت میںہوا جس میں قواعدوضوابط کوحتمی شکل دی گئی اور فیصلہ کیاگیاکہ ن لیگ آئے یا نہ آئے اوراسپیکر پنجاب اسمبلی نام دیں یا نہ دیں کمیشن اپنا کام جاری رکھے گا۔


اجلاس کے بعدمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیرخورشید شاہ نے کہاکہ ن لیگ کی جانب سے کسی رکن کانام نہ دینے کے بعدحکومت نے خود2ارکان کے نام شامل کیے،پارلیمانی کمیشن صوبوںکے قیام کے حوالے سے اپنی رپورٹ قومی اسمبلی میںپیش کرے گاجودوتہائی اکثریت سے منظورکی جائے گی،ن لیگ کایہ موقف کہ کمیشن میں صرف پنجاب سے تعلق رکھنے والے ارکان کو شامل کیاجائے پارلیمنٹ کی توہین ہے،انھوں نے کہاکہن لیگ نام دے نہ دے مگرکمیشن میں رکاوٹ نہ بنے،چاہے قومی اسمبلی میں اس کمیشن کی رپورٹ کے خلاف ووٹ دے۔

انھوں نے واضح کیاکہ نوازلیگ کے مطالبے پرکمیشن کی ترتیب تبدیل نہیں ہوسکتی،ایساہوتوپھرتمام قائمہ کمیٹیاں بھی تبدیل کرنا پڑیں گی،موجودہ اسمبلی کی مدت 18مارچ کو پوری ہورہی ہے،جس کے بعد نگران سیٹ اپ آئے گا تاہم اتحادیوں کی مشاورت سے ایک یا دوماہ پہلے الیکشن کرائے جاسکتے ہیں۔ خورشیدشاہ نے کہاکہ کمیشن کے اجلاس میں اپوزیشن شریک ہے اور مولاناعبدالغفورحیدری اجلاس میں موجود تھے صرف (ن) لیگ نے بائیکاٹ کیا،این این آئی کے مطابق وفاقی وزیرڈاکٹر فاروق ستارنے کہاکہ ہمیں اس موقع کو گنوانا نہیں چاہیے اورجتناجلدممکن ہوصوبہ جنوبی پنجاب کوقائم کرناچاہیے،میںن لیگ سے اپیل کرتاہوں کہ وہ اس قومی کمیشن کے اجلاس میں اپنی شرکت کو یقینی بنائے۔

جمشیددستی نے کہاکہ جنوبی پنجاب کے عوام کی خواہشات کے مطابق کمیشن نے کام شروع کردیا،ن لیگ کااجلاس میںنہ آنا افسوسناک ہے،پارلیمانی کمیشن کے پہلے اجلاس کے بعدکمیشن کے نو منتخب سربراہ فرحت اللہ بابر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاپہلے اجلاس میں پنجاب میںنئے صوبوںکے قیام کے حوالے سے قواعد وضوابط طے کرنے کے بارے میں بات ہوئی،قواعد و ضوابط طے ہونے کے بعدان کی روشنی میںنئے صوبوں کے قیام کے لیے کام کوآگے بڑھایاجائے گا۔

فرحت اللہ بابرکاکہنا تھاکہ آج کے اجلاس میںفیصلہ کیاگیاکہ ن لیگ کوباضابطہ طورپرخط لکھ کراجلاس میںآنے کی دعوت دی جائے گی،پنجاب میںنیاصوبہ جنوبی پنجاب بنانے اورصوبہ بہاولپور کی بحالی کے لیے خودپنجاب اسمبلی نے قراردادمنظورکی ہے، خیبرپختونخوا اوربلوچستان سمیت کسی دوسرے صوبے نے ایسی کوئی قراردادمنظورنہیںکی اورکوئی مطالبہ سامنے نہیںآیاکہ وہاں نیاصوبہ بنایاجائے لہٰذاکمیشن صرف ان ہی دوصوبوں کے حوالے سے سفارشات تیارکرے گا،کمیشن کااجلاس آج پارلیمنٹ ہائوس میںہوگا۔

Recommended Stories

Load Next Story