فیصل آباد میں ٹیکسٹائل پراسیسنگ ملز نے ٹیکسز کے خلاف ہڑتال کردی

ایمبرائیڈری مشین ایسوسی ایشن کی بھی تین روز سے ہڑتال جاری


ویب ڈیسک July 01, 2019
ایمبرائیڈری مشین ایسوسی ایشن کی بھی تین روز سے ہڑتال جاری فوٹو:فائل

لاہور: ٹیکسوں کے نئے نظام کے خلاف ٹیکسٹائل پروسیسنگ انڈسٹری نے ہڑتال کردی جس کے باعث فیکٹریاں مکمل طور پر بند ہیں۔

نئی ٹیکس پالیسی کے خلاف فیصل آباد میں آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن (اپٹپما) کی ہڑتال کی اپیل پر ٹیکسٹائل پروسیسنگ انڈسٹری مکمل طور پر بند ہیں جن میں ڈائنگ، پرنٹنگ اور بلیچ کی فیکٹریاں شامل ہیں۔

دوسری جانب ایمبرائیڈری مشین ایسوسی ایشن کی بھی تین روز سے ہڑتال جاری ہے، جبکہ گوجرانوالہ میں بھی 17 فیصد ٹیکس لگانے کے خلاف 35 ہزار سے زائد پاور لومز نے ہڑتال کردی۔ پاور لومز ایسوسی ایشن کے مطابق حکومت بلاوجہ ٹیکس لگا کر مالکان کو تنگ کررہی ہے، پاور لومز بند ہونے سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد مزدور بے روز گار ہوگئے، مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا،

آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن (اپٹپما) کے چیئرمین حبیب گجر کے مطابق فیصل آباد بھر میں 150 پروسیسنگ یونٹ بند ہیں جبکہ پورے ملک میں تقریبا 600 بڑے یونٹس ہیں جو نئے ٹیکسز کی وجہ سے سب بند ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت 7 دن میں ٹیکسٹائل چین مکمل کرے۔

ایسوسی ایشن کے مطابق بجٹ اقدامات، گیس ٹیرف میں اضافے اور ڈالر کی قدر میں ہونے والی نمایاں کمی کے باعث مقامی ڈائنگ اور پرنٹنگ انڈسٹری کی کاروباری لاگت 40فیصد بڑھ گئی ہے جبکہ اس شعبے میں استعمال ہونیوالا خام مال بھی 30فیصد مہنگا ہوچکاہے۔

کاروباری لاگت بڑھنے سے ٹیکسٹائل سیکٹر نے اپنی مصنوعات کی ڈائنگ اور پروسیسنگ کے آرڈرز منسوخ کردیئے ہیں یہی وہ عوامل ہیں جسکی وجہ سے ٹیکسٹائل پروسیسنگ انڈسٹری نے اپنی فیکٹریوں کو تالا لگانے کا فیصلہ کیاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔