رانا ثنا اللہ کی گرفتاری شہباز شریف نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

سلیکٹڈ وزیر اعظم اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کیلئے بد ترین اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں، شہباز شریف


Staff Reporter July 01, 2019
اجلاس میں رانا ثنا اللہ کی گرفتاری اور آئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے غور کیا جائے گا ۔ فوٹو : فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے لیگی رہنما اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کی گرفتاری پر کل ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری پر پارٹی کا ہنگامی اجلاس کل لاہور میں طلب کرلیا جس میں رانا ثنا اللہ کی گرفتاری اور آئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے غور کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے پارٹی کی اعلیٰ سطح کی قیادت کو فوری لاہور پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

علاوہ ازیں رانا ثنا اللہ کی گرفتاری پر اپنے ویڈیو بیان میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ کی بلا جواز اور بغیر کسی ٹھوس الزامات کے گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں، اس ریاست گردی کی سربراہی سلیکٹڈ وزیر اعظم خود کررہے ہیں اور اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کے لئے بد ترین اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں :اے این ایف نے رانا ثنااللہ کو گرفتار کرلیا

انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ ایک جمہوری پسند آدمی ہیں اور انہوں نے میرے ساتھ پنجاب میں 10 سال کام کیا ہے، وہ جمہوریت کے داعی اورجمہوری نظام کو تقویت دینے کے لئے ہمہ وقت کوشاں رہتے ہیں اور اگر پی ٹی آئی کی حکومت اور عمران خان اس کی سزا دینا چاہتے ہیں تو وہ غلط فہمی کا شکار ہیں، رانا ثنا اللہ کو فی الفور عدالت میں پیش کیا جائے اور بھونڈے الزامات قوم کے سامنے لائے جائیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ میں ہمیشہ کہتا تھا کہ پی ٹی آئی اورنیب آپس میں ملے ہوئے ہیں اور اس کے ثبوت سامنے آرہے ہیں، میں قوم کو بتانا چاہتا ہوں مسلم لیگ (ن) بطور اپوزیشن جماعت بالکل یکسو ہے، پاکستان کی عظمت اور مسائل کے حل کے لئے ہم دن رات کوشاں ہیں، لیکن پی ٹی آئی کی حکومت نے پاکستان کی معیشت کا بیڑہ غرق کردیا ہے اور اس لائقی اورناکامی سے توجہ ہٹانے کے لئے جو کچھ کیا جارہا ہے، قوم اس کو ہضم نہیں کرسکتی اور مسلم لیگ (ن) بھی اسے ہضم نہیں کرے گی، عمران خان ہوش کے ناخن لیں اور ان اقدامات سے پرہیز کریں ورنہ وہ وقت دور نہیں جب قوم آپ سے ایک ایک بات کا حساب لے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔