گاڑیوں کی نئی رجسٹریشن ٹرانسفر ٹوکن اور ود ہولڈنگ ٹیکس میں کئی گنا اضافہ لاگو

ایف بی آر کی جانب سے نئی شرح ٹیکس کو پنجاب سمیت چاروں صوبوں کے محکمہ ایکسائز نے اپنے سافٹ ویئر میں اپ گریڈ کر دیا

ٹیکسز میں تضاد کی وجہ سے ملکیت تبدیلی اور ٹوکن ٹیکس وصولی کا کام عارضی طور پر روک دیا ، نئے ٹیکس سے ریونیو میں7 ارب تک کمی کا خدشہ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے موٹر وہیکلز کی نیو رجسٹریشن، ٹرانسفر اور ٹوکن ٹیکس ادائیگی کیساتھ ودہولڈنگ اور انکم ٹیکس وصولی کی نئی شرح کو تمام صوبوں کے محکمہ ایکسائز نے اپنے سافٹ ویئر میں اپ گریڈ کردیا ہے۔

ٹیکس شیڈول کے مطابق ایڈوانس انکم ٹیکس کی شرح جو ہزار سی سی کاروں پر پہلے10 ہزار روپے تھی، اب وہ فائلر کیلیے 40 ہزار جبکہ نان فائلر کیلیے80 ہزار روپے سالانہ، 1199 سی سی کاروں پر پہلے فائلر کیلیے 1500 اور نان فائلر کیلیے4 ہزار روپے تھی اب فائلر کیلیے 6 ہزار اور نان فائلر کیلیے12 ہزار روپے ہوگا۔

1200 تا 1299 سی سی کاروں پر فائلر کیلیے1750 اور نان فائلر کیلیے 5 ہزار روپے ٹیکس تھا جو بڑھ کر فائلر کیلیے7 ہزار اور نان فائلر کیلیے14 ہزار روپے ہوگیا ہے۔ 1300تا 1499سی سی تک کی گاڑیوں پر پہلے فائلر کیلیے 2500 اور نان فائلر کیلیے7500 روپے ٹیکس تھا جوبڑھ کر فائلرکیلیے10ہزار روپے اور نان فائلر کیلیے20 ہزار روپے ہوگیا ہے۔


1500تا 1599 سی سی تک فائلر کیلیے 3750 اور نان فائلر کیلیے 12 ہزار روپے ٹیکس مقرر تھا جو اب بڑھ کر فائلر کیلیے 15 ہزار اور نان فائلر کیلیے 30 ہزار روپے مقرر کردیا گیا ہے۔

1600 سی سی تا 1999سی سی گاڑیوں پر ماضی میں فائلر کیلیے4500 روپے اور نان فائلر کیلیے 15 ہزار روپے ٹیکس مقرر تھا جو اب بڑھ کر فائلر کیلیے 18 ہزار اور نان فائلر کیلیے 36 ہزار روپے ہوگیا ہے۔

2 ہزار سی سی اور اس سے زائد ہارس پاور کی کاروں پر فائلر کیلیے10ہزار اور نان فائلر کیلیے30 ہزار ٹیکس تھا جو اب بڑھ کر فائلر کیلیے 40 ہزار اور نان فائلر کیلیے 80 ہزار روپے ہو گیا ہے۔
Load Next Story