صوبوں کا کمیشن پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کا پھر ہنگامہ اجلاس صرف 41منٹ چل سکا

حکومتی اراکین کااسپیکرکے گردحفاظتی حصار،اپوزیشن ارکان تماشاکرنے آتے ہیں،جب قومی کمیشن بنے گاتونام دیدیں گے،اسپیکر

حکومتی اراکین کااسپیکرکے گردحفاظتی حصار،اپوزیشن ارکان تماشاکرنے آتے ہیں،جب قومی کمیشن بنے گاتونام دیدیں گے،اسپیکر۔ فوٹو: فائل

پنجاب اسمبلی کے منگل کو ہونیوالے اجلاس میں اپوزیشن نے اسپیکرکی طرف سے نئے صوبوںکے قیام کیلیے کمیشن میں نام نہ دیے جانے پردوسرے روزبھی شدید احتجاج اورہنگامہ کرتے ہوئے اسپیکر رانا محمد اقبال کا گھیرائوکیے رکھا جس کی وجہ سے ایوان کا ماحول کشیدہ رہا اور مچھلی منڈی کا منظرپیش کرتا رہا' شدید ہنگامہ آرائی میں اجلاس صرف41منٹ ہی چل سکا جس کے بعداسپیکر نے اجلاس آج29 اگست صبح دس بجے تک کیلیے ملتوی کر دیا۔


اپوزیشن اراکین اسپیکرکے ڈائس کا گھیرائوکر کے صوبہ جنوبی پنجاب' جنوبی پنجاب زندہ باد' تخت لاہور مردہ باد ' تخت لاہور ہائے ہائے' خادم اعلیٰ ڈینگی والا ' پاکستان بچانا ہے جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانا ہے کے نعرے لگاتے رہے جبکہ حکومتی اراکین نے اسپیکر کے گرد حفاظتی حصار قائم کیے رکھا۔اجلاس کے آغاز میں شوکت بسرا نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنا چاہی لیکن اسپیکر نے بولنے کی اجازت نہ دی جس پر اپوزیشن کے تمام اراکین اپنی نشستوںپر کھڑے ہو گئے۔

اس موقع پر اسپیکر نے کہا کہ آپ یہاں کارروائی میں حصہ لینے نہیں بلکہ تماشاکرنے آتے ہیں، جب قومی کمیشن بنایا جائے گا ہم نام دے دیں گے۔اسپیکرنے شوکت بسراکے الفاظ اسمبلی کارروائی کا حصہ نہ بنانے کی ہدایت کردی۔اسپیکر رانا اقبال نے اپوزیشن کے شور شرابے کے بعد کانوں پر ہیڈ فون لگا لیے اور وقفہ سوالات کا آغاز کردیا ۔ اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی کے تمام نوٹس پھاڑکرہوا میں اچھال دیے ۔شوکت بسرا ' احسان الحق نولاٹیا نے اسپیکرکے قریب جانے کی کوشش کی لیکن (ن) لیگ اراکین اور سیکیورٹی نے ان کی یہ کوشش ناکام بنا دی۔

Recommended Stories

Load Next Story