بھارتی ریاست اُترپردیش میں ہندومسلم فسادات 31 افراد ہلاک درجنوں لاپتہ
صورت حال سیاسی رہنماؤں کے غیرذمہ دارانہ بیانات کی وجہ سےخراب ہوئی، پولیس، بی جےپی کے 4 ارکان اسمبلی کے خلاف مقدمہ درج
بھارتی ریاست اُترپردیش میں ہندومسلم فسادات میں ہلاکتوں کی تعداد 31 ہوگئی جب کہ درجنوں اب بھی لاپتہ ہیں، پولیس نے فسادات پھیلانے پر بی جےپی کے 4 ارکان اسمبلی کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا ہے۔
بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگرمیں فسادات کے بعد گزشتہ 2 روزسے کرفیو نافذ ہے اورفوج نے شہرکا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ فسادات اب مظفرنگر کے قریب ضلع شاملی تک پھیل گئے ہیں جہاں ایک امام مسجد کو شہید کردیاگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ صورت حال سیاسی رہنماؤں کے غیرذمہ دارانہ بیانات کی وجہ سےخراب ہوئی۔ فسادات میں ملوث 200 افراد کو حراست میں لےلیا گیا ہے جب کہ بی جے پی کے 4 ارکان اسمبلی سمیت ایک ہزار سے زاہد افراد کے خلاف مقدمہ بھی تودرج کرلیا گیا ہے تاہم کسی بھی رکن کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔
بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگرمیں فسادات کے بعد گزشتہ 2 روزسے کرفیو نافذ ہے اورفوج نے شہرکا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ فسادات اب مظفرنگر کے قریب ضلع شاملی تک پھیل گئے ہیں جہاں ایک امام مسجد کو شہید کردیاگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ صورت حال سیاسی رہنماؤں کے غیرذمہ دارانہ بیانات کی وجہ سےخراب ہوئی۔ فسادات میں ملوث 200 افراد کو حراست میں لےلیا گیا ہے جب کہ بی جے پی کے 4 ارکان اسمبلی سمیت ایک ہزار سے زاہد افراد کے خلاف مقدمہ بھی تودرج کرلیا گیا ہے تاہم کسی بھی رکن کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔