اپوزیشن جماعتیں شفاف انتخابات کیلیے متحد ہوجائیں لیاقت بلوچ
ملکی عدم استحکام کے ذمے دارصدر زرداری ہیں، حیدرآباد میںیوم تاسیس کے اجتماع سے خطاب
RAWALPINDI:
جماعت اسلامی پاکستان کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں شفاف انتخابات کے لیے کم سے کم ایجنڈے پرمتحد ہوجائیں،ملک میں انتخابات کے علاوہ کوئی آپشن موجود نہیں، نظریاتی جدوجہد کرنے والی تحریکوں کو منزل تک پہنچنے کے لیے وقت لگتا ہے مگرمنزل ضرور ملتی ہے،مصراورتیونس کی طرح پاکستان میں بھی انقلاب انگڑائی لے رہا ہے،کراچی میں طاقت کی بنیاد پرمسائل حل کرنے کافلسفہ ناکام ہوچکا ہے،زرداری نے مفاہمت کی سیاست کے نام پر دہشت گردی کو کھلی چھٹی دیدی ہے،جماعت اسلامی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے دفترجماعت اسلامی کراچی ادارہ نورحق میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھاکہ مصرمیں حسنی مبارک کا بت ٹوٹے گا اور تیونس کی اسلامی تحریک کے سربراہ راشد الغنوشی وطن واپس لوٹ سکیں گے مگراب حالات تبدیل ہوچکے ہیں،اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے ملکی سلامتی کوتحفظ حاصل نہ ہوسکا ' روٹی 'کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانے والوں نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔ جمہوری قوتوں ، تبدیلی چاہنے والوں اور میڈیا کو حالات کی تبدیلی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہاکہ انتخابی اتحاد تو بعد کی بات ہے اس سے قبل جمہوری قوتوں کومشترکہ ایجنڈے پرمتحد ہونے کی ضرورت ہے۔جماعت اسلامی کا دینی جماعتوں، مسلم لیگ(ن) اور تحریک انصاف سے رابطہ ہے ،اگر قومی اتفاق سے عبوری حکومت نہیں بنتی اورالیکشن کمیشن کو بااختیار نہیں بنایا جاتا تو شفاف انتخابات کاانعقاد ممکن نہیں ہوگا۔دریں اثناحیدرآباد سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق یہاں مرکز تبلیغ اسلام میں جماعت اسلامی کے 72ویں یوم تاسیس کے موقع پرمنعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک کوعدم استحکام کرنے کے ذمے دارصدر آصف زرداری جبکہ ملک میں ہونے والی کرپشن، ٹارگٹ کلنگ، دہشت گردی اور دیگر جرائم کا ذمے دارچارجماعتوں پرمشتمل حکمران ٹولہ ہے۔ اجتماع سے راشد نسیم،شیخ شوکت علی اور طاہرمجید راجپوت نے بھی خطاب کیا۔اس موقع شیخ شوکت علی نے برماکے مسلمانوں کی مدد کے لیے شہریان حیدرآباد کی جانب سے دولاکھ روپے کا چیک لیاقت بلوچ کوپیش کیا۔
جماعت اسلامی پاکستان کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں شفاف انتخابات کے لیے کم سے کم ایجنڈے پرمتحد ہوجائیں،ملک میں انتخابات کے علاوہ کوئی آپشن موجود نہیں، نظریاتی جدوجہد کرنے والی تحریکوں کو منزل تک پہنچنے کے لیے وقت لگتا ہے مگرمنزل ضرور ملتی ہے،مصراورتیونس کی طرح پاکستان میں بھی انقلاب انگڑائی لے رہا ہے،کراچی میں طاقت کی بنیاد پرمسائل حل کرنے کافلسفہ ناکام ہوچکا ہے،زرداری نے مفاہمت کی سیاست کے نام پر دہشت گردی کو کھلی چھٹی دیدی ہے،جماعت اسلامی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے دفترجماعت اسلامی کراچی ادارہ نورحق میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھاکہ مصرمیں حسنی مبارک کا بت ٹوٹے گا اور تیونس کی اسلامی تحریک کے سربراہ راشد الغنوشی وطن واپس لوٹ سکیں گے مگراب حالات تبدیل ہوچکے ہیں،اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے ملکی سلامتی کوتحفظ حاصل نہ ہوسکا ' روٹی 'کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانے والوں نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔ جمہوری قوتوں ، تبدیلی چاہنے والوں اور میڈیا کو حالات کی تبدیلی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہاکہ انتخابی اتحاد تو بعد کی بات ہے اس سے قبل جمہوری قوتوں کومشترکہ ایجنڈے پرمتحد ہونے کی ضرورت ہے۔جماعت اسلامی کا دینی جماعتوں، مسلم لیگ(ن) اور تحریک انصاف سے رابطہ ہے ،اگر قومی اتفاق سے عبوری حکومت نہیں بنتی اورالیکشن کمیشن کو بااختیار نہیں بنایا جاتا تو شفاف انتخابات کاانعقاد ممکن نہیں ہوگا۔دریں اثناحیدرآباد سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق یہاں مرکز تبلیغ اسلام میں جماعت اسلامی کے 72ویں یوم تاسیس کے موقع پرمنعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک کوعدم استحکام کرنے کے ذمے دارصدر آصف زرداری جبکہ ملک میں ہونے والی کرپشن، ٹارگٹ کلنگ، دہشت گردی اور دیگر جرائم کا ذمے دارچارجماعتوں پرمشتمل حکمران ٹولہ ہے۔ اجتماع سے راشد نسیم،شیخ شوکت علی اور طاہرمجید راجپوت نے بھی خطاب کیا۔اس موقع شیخ شوکت علی نے برماکے مسلمانوں کی مدد کے لیے شہریان حیدرآباد کی جانب سے دولاکھ روپے کا چیک لیاقت بلوچ کوپیش کیا۔