پاک افغان میچ دنگا فساد کرنے والوں کی تلاش شروع

برطانوی پولیس نے متاثرین اور عینی شاہدین سے سامنے آنے کی درخواست کردی


Sports Desk/AFP July 04, 2019
موقع سے گرفتار3افرادرہا،میدان میں گھسنے والے17سالہ شائق پرچارج عائد نہیں ہوا

پاک افغان میچ میں دنگافساد کرنے والوں کی تلاش شروع کردی گئی جب کہ پولیس نے متاثرین اور عینی شاہدین سے سامنے آنے کی درخواست کردی۔

گزشتہ ہفتے پاکستان اور افغانستان کے درمیان میچ سے قبل شائقین کے درمیان جھگڑا ہوا، دوران میچ میں بھی بوتلیں اچھالی جاتی رہیں جبکہ اختتام پر جہاں اسٹینڈز میں جھگڑے ہوئے وہیں پر کچھ لوگ گراؤنڈ میں بھی داخل ہوگئے تھے، اس حوالے سے اب پولیس نے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ اگرچہ ان واقعات کی موبائل فوٹیج مل چکی تاہم متاثرین اور عینی شاہدین کے ساتھ اصل فوٹیج رکھنے والوں کو پولیس سے رابطے کا کہا گیا ہے۔

سپریٹنڈنٹ کرس بووین نے کہاکہ اس معاملے میں ایک مکمل کرمنل تحقیقات کی ضرورت ہے،اگرچہ اس میں چند افراد ہی ملوث ہیں مگر کرکٹ جیسے کھیل میں ایسے واقعات کی پہلے مثال نہیں ملتی، ہمیں زخمی ہونے والے افراد یا کسی اور کی جانب سے براہ راست کوئی رپورٹ نہیں کی گئی مگر جو فوٹیج سامنے آئیں ان سے صاف دکھائی دیتا ہے کہ مارپیٹ اور دیوار پھلانگنے کے واقعات ہوئے ہیں، ان واقعات کو دیکھنے کے بعد دیگر مقابلوں کیلیے پولیس انتظامات میں اضافہ کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ میچ سے قبل ہونے والے جھگڑے کے بعد پولیس نے 2 افراد کو حراست میں لیا تھا، دونوں کی عمریں 22 برس تھیں، ان میں سے ایک کو تو بغیر کوئی چارج عائد کیے چھوڑ دیا گیا جبکہ دوسرے کی مزید تفتیش سے مشروط ضمانت ہوئی ہے۔

اسی طرح میچ کے اختتام پر کچھ شائقین میدان میں گھس گئے تھے، ان میں سے ایک 17 سالہ لڑکے کو بھی حراست میں لیا گیا جس کا تعلق برمنگھم سے تھا، اس پر فیلڈ میں ہی مارپیٹ کا شک تھا مگر بعد میں بغیر کوئی چارج عائد کیے چھوڑ دیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔