میڈیا میں نظریہ پاکستان کیخلاف مباحثے روکے جائیںقائمہ کمیٹی

ایسے مباحث ہرمحب وطن کے لیے ناقابل برداشت ہیں،چیئرپرسن بیلم حسنین


APP August 29, 2012
ایسے مباحث ہرمحب وطن کے لیے ناقابل برداشت ہیں،چیئرپرسن بیلم حسنین، فوٹو: فائل

قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ اطلاعات و نشریات نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں نظریہ پاکستان اور ریاست کے وجود کے خلاف مباحثوں پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزارت اطلاعات و نشریات اور پریس کونسل پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اس رجحان کو روکنے کے لیے اقدام کریں جبکہ عوام الناس، دانشوروں اور معاشرے کے حساس طبقات سے کہا ہے کہ نظریہ پاکستان اور ریاست پاکستان کے خلاف مواد پیش کرنیوالے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کا بائیکاٹ کریں۔

مجلس قائمہ کا اجلاس منگل کو چیئرپرسن بیلم حسنین کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ جس میں کمیٹی کے ارکان پیر آفتاب حسین شاہ جیلانی، سید عامر علی شاہ، محبوب اللہ جان، ثمینہ مشتاق پگانوالہ، شمشاد ستار بچانی، ملک شکیل اعوان، شیریں ارشد خان، بشریٰ رحمن، صاحبزادہ محبوب سلطان اور استقبال خان نے شرکت کی جبکہ پریس کونسل پاکستان کے چیئرمین سابق جج لاہور ہائیکورٹ راجہ شفقت خان عباسی نے اجلاس کو بریفنگ دی۔

چیئرپرسن بیلم حسنین نے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے وجود کے بارے میں منفی باتیں اور نظریہ پاکستان کے خلاف مباحث ہرمحب وطن پاکستان کے لیے ناقابل برداشت ہیں۔انھوں نے پریس کونسل پاکستان اور وزارت اطلاعات پر اس ضمن میں اقدامات کے لیے زور دیا۔سیکرٹ فنڈ کے حوالے سے سوالات پر وفاقی سیکریٹری اطلاعات و نشریات چوہدری رشید احمد نے کہا کہ وزارت اطلاعات ایک پیسہ بھی ایسا خرچ نہیں کرتی جس کی فنانس بل میں منظوری نہ دی گئی ہو۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں