حسینہ واجد پر حملے کے الزام میں اپوزیشن کے 9 رہنماؤں کو سزائے موت

بنگلادیشی عدالت نے 1992 کے ٹرین حملے کے الزام میں 25 اپوزیشن رہنماؤں کو عمر قید کی بھی سزاسنائی


ویب ڈیسک July 04, 2019
اپوزیشن رہنما خالدہ ضیا نے عدالتی فیصلے کو رد کردیا۔ فوٹو: اے پی

بنگلادیشی عدالت نے وزیراعظم حسینہ واجد پر حملے کے الزام میں اپوزیشن کے 9 افراد کو سزائے موت اور 25 کو عمر قید سنادی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر 1992 کے ٹرین حملے کے الزام میں عدالت نے اپوزیشن کے 9 رہنماؤں کو سزائے موت اور 25 افراد کو عمرقید کی سزا سنادی۔

خیال رہے 23 ستمبر 1992 کو اس وقت کی اپوزیشن لیڈر شیخ حسینہ واجد ٹرین کے ذریعے سفر کررہی تھی کہ ان پر پکشی ریلوے اسٹیشن پر قاتلانہ حملہ ہوا جس میں حملہ آوروں نے نہ صرف براہ راست فائرنگ کی تھی اور ٹرین پر دستی بم بھی پھینکے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے تاہم شیخ حسینہ واجد حملے میں بچ گئی تھیں۔

دوسری جانب سابقہ وزیراعظم اور اس وقت کی اپوزیشن کی رہنما خالدہ ضیا نے عدالتی فیصلے کو رد کرتے ہوئے اسے سیاسی فیصلہ قرار دیا۔

رپورٹ کے مطابق بنگلادیشی وزیراعظم حسینہ واجد پر اب تک تقریباً 19 حملے ہوچکے ہیں تاہم تمام حملوں میں وہ جان بچانے میں کامیاب رہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔