سندھ یونیورسٹیز ترمیمی بل تعلیم دشمن اقدام ہے عبد الوہاب
حکومت سندھ تاجر برادری کے بعد اب طلبا کو بھی تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی
آل پاکستان متحدہ اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن کے چیئرمین عبد الوہاب نے کہا ہے کہ ہم سندھ یونیورسٹیز ترمیمی بل2013 کو نامنظور کرتے ہیں اور اس بل کی مخالفت کرتے ہیں۔
یہ بل تعلیم دشمن اقدام اورسندھ کی تقسیم کے مترادف ہے، اس کے ذریعے شہری علاقوں کے طالبعلموں کے ساتھ نا انصافی کی گئی ،حکومت اس متعصبانہ بل کو فی الفور واپس لے بصورت دیگر ہم ملک بھرمیں پر امن احتجاج کریں گے ، ان خیالات کا اظہار انھوں نے پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انھوں نے کہا کہ اس بل کی منظوری سے شہری علاقو ں کے طالبعلموں کو اپنے مستقبل سے متعلق خدشات لاحق ہو گئے ہیں، دوسری جانب شہر بھر کی اساتذہ تنظیموں نے بھی اس بل کو یکسر مسترد کردیا ہے۔
انھوں نے صحافیوں سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کو منظور کرکے سندھ کی سرکاری جامعات میں وائس چانسلر ز،پرو وائس چانسلرز، رجسٹرارز، کنٹرولر امتحانا ت اور دیگر اہم افسروں کی بھرتیوں اور تقرریوں کے اختیارا ت اور ڈگری ایوارڈنگ انسٹیٹیوٹس میں تقرریوں و تبادلوں کے اختیارات وزیر اعلیٰ کو منتقل کردینا کہاںکا انصاف ہے،دوسری جانب اسٹیوٹا منسٹری کے تحت ڈپلومہ کالجز کا استحصال کیا جا رہا ہے ، انھوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ سندھ یونیورسٹیز ترمیمی بل 2013ء کو فی الفور واپس لیا جائے ۔
یہ بل تعلیم دشمن اقدام اورسندھ کی تقسیم کے مترادف ہے، اس کے ذریعے شہری علاقوں کے طالبعلموں کے ساتھ نا انصافی کی گئی ،حکومت اس متعصبانہ بل کو فی الفور واپس لے بصورت دیگر ہم ملک بھرمیں پر امن احتجاج کریں گے ، ان خیالات کا اظہار انھوں نے پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انھوں نے کہا کہ اس بل کی منظوری سے شہری علاقو ں کے طالبعلموں کو اپنے مستقبل سے متعلق خدشات لاحق ہو گئے ہیں، دوسری جانب شہر بھر کی اساتذہ تنظیموں نے بھی اس بل کو یکسر مسترد کردیا ہے۔
انھوں نے صحافیوں سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کو منظور کرکے سندھ کی سرکاری جامعات میں وائس چانسلر ز،پرو وائس چانسلرز، رجسٹرارز، کنٹرولر امتحانا ت اور دیگر اہم افسروں کی بھرتیوں اور تقرریوں کے اختیارا ت اور ڈگری ایوارڈنگ انسٹیٹیوٹس میں تقرریوں و تبادلوں کے اختیارات وزیر اعلیٰ کو منتقل کردینا کہاںکا انصاف ہے،دوسری جانب اسٹیوٹا منسٹری کے تحت ڈپلومہ کالجز کا استحصال کیا جا رہا ہے ، انھوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ سندھ یونیورسٹیز ترمیمی بل 2013ء کو فی الفور واپس لیا جائے ۔