سندھ اسمبلی برطرفیوں کیخلاف صحافیوں کا 2 مرتبہ بائیکاٹ

4 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی، رپورٹر کے اغوا وقتل، تشدد، لوٹ مار کی وارداتوں پر بھی احتجاج


Staff Reporter September 10, 2013
حکومت اپنا کردار ادا کرے، جی ایم جمالی، صحافیوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، شرجیل میمن۔ فوٹو : اے پی پی/فائل

سندھ اسمبلی کی کوریج کرنے والے صحافیوں نے پیر کو 2 مرتبہ اسمبلی اجلاس کی کوریج کا بائیکاٹ کیا۔

وہ ایک روزنامے سے26 اور ایک ٹی وی چینل سے15 صحافیوں اور اخباری کارکنوں کی برطرفیوں جبکہ دوسرے 2 ٹی وی چینلوں کے کارکنوں کو گزشتہ 4 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی، ایک ٹی وی رپورٹر کے اغوا اور قتل، صحافیوں کے ساتھ تشدد اورلوٹ مارکی بڑھتی ہوئی وارداتوں پراحتجاج کررہے تھے۔ پریس روم میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یوجے) کے صدر جی ایم جمالی نے کہا کہ ہم صحافیوں اور اخباری کارکنوں کی برطرفی کی مذمت کرتے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ ان برطرفیوں کو رکوانے کیلیے اپنا کردار ادا کرے۔



صحافیوں کیلیے حالات بہت خراب ہوگئے ہیں،انھیں اغوا کرکے قتل کیا جارہا ہے۔ صحافیوں کو دھمکیاں مل رہی ہیں۔ ڈیوٹی کے دوران ان پر تشدد اور ان سے لوٹ مارکے واقعات میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ حکومت صحافیوں کوتحفظ فراہم کرے۔ انھوں نے کہا کہ سینئر صحافی صدیق بلوچ کینسرکے عارضے میں مبتلا ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ ان کی مالی معاونت کا وعدہ پورا کریں۔ اس موقع پروزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے پریس روم میں آکرصحافیوں کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔ اس یقین دہانی پر صحافیوں نے بائیکاٹ ختم کردیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |