طلبہ کا مستقبل تباہ ہونے کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے سپریم کورٹ

جعلی ڈومیسائل بنانے کے ذمہ دار سندھ حکومت کے افسران ہیں، جسٹس سجاد علی شاہ

جعلی ڈومیسائل بنانے کے ذمہ دار سندھ حکومت کے افسران ہیں، جسٹس سجاد علی شاہ فوٹو:فائل

SHANGHAI:
سپریم کورٹ نے شہید بے نظیر میڈیکل کالج لیاری میں جعلی ڈومیسائل پر داخلوں سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو شہید بے نظیر میڈیکل کالج لیاری میں جعلی ڈومیسائل پر داخلوں سے متعلق طالب علم حلیم خان، صدام حسین کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ جعلی ڈومیسائل بنانے کے ذمہ دار سندھ حکومت کے افسران ہیں، جن بچوں کا مستقبل تباہ ہوا اس کی ذمہ داری سندھ حکومت پر ہی عائد ہوتی ہے، ڈپٹی کمشنرز جعلی ڈومیسائل سے متعلق کیا کر رہے ہیں۔


طالب علم حلیم خان نے بتایا 2013 میں داخلہ لیا اور میرٹ لسٹ پر نمبر 2 پر نام آیا، بعد ازاں جعلی ڈومیسائل سے دیگر طلبہ کو داخلے دے دیے گئے، انکوائری میں ثابت ہوا کہ بیشتر ڈومیسائل جعلی تھے۔

جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیے ایک بچے کی زندگی تباہ کردی کسی کو احساس نہیں، بچے کی زندگی تباہ کرنے کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے، سندھ حکومت کے افسران کر کیا رہے ہیں۔

عدالت میں موجود صدام کے والد نے کہا کہ میرے بیٹے کا ڈومیسائل ملیر کا تھا جو بعد میں منسوخ کردیا، محکمہ ریونیو نے بتایا کہ آپ کا علاقہ اب غربی میں ہے، دوسرے سال غربی کے ڈومیسائل پر داخلہ کی درخواست دی، تو غربی کا بھی ڈومیسائل روک دیا گیا۔

جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ ساری عمر کراچی میں رہنے والے کا حق ہے کہ ان کا ڈومیسائل بنایا جائے۔ سپریم کورٹ نے موقف سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔
Load Next Story