پاکستان بھارت مخالف بیان بازی کرنے والوں کے منہ بند کرے منموہن سنگھ

تعلقات بہتربنانے کیلیے پاکستان کوسخت اقدام کرناہونگے،بھارتی وزیراعظم کی طیارے میں صحافیوں سے گفتگو

داؤدابراہیم کی گرفتاری کیلیے امریکاسے معاونت مانگ لی،مشترکہ آپریشن کی تجویزبھی ہے،بھارتی وزیرداخلہ سشیل کمارشندے فوٹو: فائل

بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے کہاہے کہ وہ اپنے پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کے خواہاںہیں۔

تاہم اس حوالے سے صورتحال غیراطمینان بخش ہے اورجب تک پاکستان بھارت مخالف سرگرمیاں اور بیان بازی کرنے والوں کی زبان بندی کے لیے اقدام نہیں کرتا سوالیہ نشان برقراررہے گا۔ جی ایٹ سربراہی کانفرنس میں شرکت کے بعدوطن واپسی کے دوران خصوصی طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے منموہن سنگھ نے کہاکہ پاکستان ہمارا پڑوسی ملک ہے، ہمسائیوںکوتبدیل نہیں کیا جاسکتا، دوست بدلے جاسکتے ہیں۔ تاہم پاکستان کو بھارت مخالف سرگرمیاں روکنے، ممبئی حملوںمیں ملوث افرادکو سزادلانے اورپاکستان کی سرزمین پربھارت کے خلاف بیان بازی کرنے والوں کی زبان بندی کے لیے اقدام کرنا ہوں گے جس سے بھارت اورپاکستان کے مابین اعتمادسازی کی فضا بحال ہوگی۔




وزیراعظم نے کہاکہ میں اپنے پاکستانی ہم منصب کی اس بات پرخوش ہوں کہ وہ بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہش مندہیں تاہم یہ بھی تلخ حقیقت ہے کہ تعلقات کوبہتر بنانے کیلیے انھیں سخت اقدام بھی کرنے ہوں گے۔ علاوہ ازیں بھارت کے وزیرداخلہ سشیل کمارشندے نے صحافیوں سے گفتگومیں کہاہے کہ بھارتی حکومت نے امریکا کوتجویز دی ہے کہ وہ انتہائی مطلوب دہشت گردداؤد ابراہیم کی گرفتاری کیلیے بھارت کی مددکرے اوراس سلسلے میں مشترکہ کارروائی کرے۔ بھارتی وزیرداخلہ نے کہاکہ ہم نے کچھ انتہائی مطلوب دہشت گردگرفتار کیے ہیں اور کئی کوسرحدوں پرہلاک کردیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ امریکی اٹارنی جنرل ایریک ہولڈرنے داؤدابراہیم کومل کرگرفتار کرنے کی تجویزسے اتفاق کیاہے۔
Load Next Story