شعیب ملک کا ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
ورلڈ کپ کے بعد ریٹائرمنٹ کا کہا تھا آج ون ڈے کیرئیر ختم ہوگیا، شعیب ملک
قومی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز آل راؤنڈر شعیب ملک نے ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق ٹیسٹ کرکٹر اور مایہ ناز آل راؤنڈر شعیب ملک نے ایک روزہ میچز سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے، اب وہ صرف ٹی ٹوینٹی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
بنگلہ دیش سے میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ میں نے ورلڈکپ کے بعد ریٹائرمنٹ کا کہا تھا آج ون ڈے کیریئر ختم ہوگیا، افسردہ بھی ہوں لیکن کیرئیر سے مطمئن بھی ہوں، میرے 20 سالہ کیرئیر میں جس نے بھی ساتھ دیا سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
شعیب ملک کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں پہلے ہی ریٹائرمنٹ لے چکا ہوں اب ایک روزہ میچز سے ریٹائرمنٹ کے بعد میں فیملی کے ساتھ وقت گزار سکوں گا، اور صرف ٹی ٹوینٹی کرکٹ پر توجہ دوں گا، تاہم ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں دیکھوں گا کہ اس فارمنٹ میں بھی آگے کھیل سکتا ہوں یا نہیں، جب مجھے علم ہو گا کہ میرا فوکس نہیں ہے تو میں خود کرکٹ چھوڑ دوں گا۔
سابق کپتان نے کہا کہ 2 میچز کی کارکردگی سے کسی کے بارے میں رائے نہیں بنانی چاہیے، اگر پرفارمنس اچھی نہ ہو رہی ہو تو تبدیل کرنےمیں کوئی حرج نہیں، آج کے میچ میں مجھے تبدیل کیا گیا، مجھے کوئی شکوہ نہیں کہ ایک سینئر کھلاڑی کو باہر بٹھا کر نئے کھلاڑی کو چانس دیا گیا، بلکہ خوشی اور خواہش ہے کہ نئے لڑکوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
شعیب ملک نے کہا کہ ورلڈکپ میں اس سے اچھی پرفارمنس ہوسکتی تھی، لیکن بیٹنگ آرڈر تبدیل ہوتا رہا اور ٹیم سے ان اور آوٹ سے بھی فرق پڑا، ایک دو میچ جیت سکتے تھے لیکن غلطیاں کیں جس کے باعث میچ ہاتھ سے نکل گئے، افسوس ہے کہ ہم ورلڈ کپ نہ جیت سکے لیکن یہ بھی خوشی ہے پاکستان ٹیم کو آخری میچ میں جیت ملی اور جیت کی خوشیوں کے ساتھ وطن واپس جائیں گے۔
آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم ون ڈے ریکنکنگ میں 6 ویں نمبر پر ہے اور ٹیم کو مقابلہ ٹاپ ٹیموں کے ساتھ کیا جارہا ہے، ہمیں ان کے سسٹم کو بھی فالو کرنا چا ہیے، سیریز ٹو سیریز کپتان کا تقرر ٹھیک نہیں، کپتان کا تقرر دوسال کے لیے ہونا چاہیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق ٹیسٹ کرکٹر اور مایہ ناز آل راؤنڈر شعیب ملک نے ایک روزہ میچز سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے، اب وہ صرف ٹی ٹوینٹی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
بنگلہ دیش سے میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ میں نے ورلڈکپ کے بعد ریٹائرمنٹ کا کہا تھا آج ون ڈے کیریئر ختم ہوگیا، افسردہ بھی ہوں لیکن کیرئیر سے مطمئن بھی ہوں، میرے 20 سالہ کیرئیر میں جس نے بھی ساتھ دیا سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
شعیب ملک کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں پہلے ہی ریٹائرمنٹ لے چکا ہوں اب ایک روزہ میچز سے ریٹائرمنٹ کے بعد میں فیملی کے ساتھ وقت گزار سکوں گا، اور صرف ٹی ٹوینٹی کرکٹ پر توجہ دوں گا، تاہم ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں دیکھوں گا کہ اس فارمنٹ میں بھی آگے کھیل سکتا ہوں یا نہیں، جب مجھے علم ہو گا کہ میرا فوکس نہیں ہے تو میں خود کرکٹ چھوڑ دوں گا۔
سابق کپتان نے کہا کہ 2 میچز کی کارکردگی سے کسی کے بارے میں رائے نہیں بنانی چاہیے، اگر پرفارمنس اچھی نہ ہو رہی ہو تو تبدیل کرنےمیں کوئی حرج نہیں، آج کے میچ میں مجھے تبدیل کیا گیا، مجھے کوئی شکوہ نہیں کہ ایک سینئر کھلاڑی کو باہر بٹھا کر نئے کھلاڑی کو چانس دیا گیا، بلکہ خوشی اور خواہش ہے کہ نئے لڑکوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
شعیب ملک نے کہا کہ ورلڈکپ میں اس سے اچھی پرفارمنس ہوسکتی تھی، لیکن بیٹنگ آرڈر تبدیل ہوتا رہا اور ٹیم سے ان اور آوٹ سے بھی فرق پڑا، ایک دو میچ جیت سکتے تھے لیکن غلطیاں کیں جس کے باعث میچ ہاتھ سے نکل گئے، افسوس ہے کہ ہم ورلڈ کپ نہ جیت سکے لیکن یہ بھی خوشی ہے پاکستان ٹیم کو آخری میچ میں جیت ملی اور جیت کی خوشیوں کے ساتھ وطن واپس جائیں گے۔
آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم ون ڈے ریکنکنگ میں 6 ویں نمبر پر ہے اور ٹیم کو مقابلہ ٹاپ ٹیموں کے ساتھ کیا جارہا ہے، ہمیں ان کے سسٹم کو بھی فالو کرنا چا ہیے، سیریز ٹو سیریز کپتان کا تقرر ٹھیک نہیں، کپتان کا تقرر دوسال کے لیے ہونا چاہیے۔