جج نہ ہونے سے حج کرپشن کے مرکزی ملزم ضمانت پر رہا ہوگئے سپریم کورٹ

انکوائری مکمل تاہم جج نہ ہونے سے کیس التوا کاشکارہے،ایف آئی اے،حسین اصغرکے خلاف کارروائی جاری ہے ،سرکاری وکیل

انکوائری مکمل تاہم جج نہ ہونے سے کیس التوا کاشکارہے،ایف آئی اے،حسین اصغرکے خلاف کارروائی جاری ہے ،سرکاری وکیل۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے حج کرپشن کیس کی سماعت تین ہفتے کے لیے ملتوی کردی ہے اور حکومت کوایک ہفتے کے اندر اسپیشل جج سینٹرل اینٹی کرپشن راولپنڈی کی تعیناتی کی ہدایت کی ہے۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ جج نہ ہونے کے باعث حج کرپشن کے مرکزی ملزم قانون کا فائدہ اٹھا کر ضمانت پر رہا ہوگئے ۔پیرکوجسٹس جوادایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل بینچ نے حج کرپشن کیس کی سماعت ۔


ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حسین اصغر کے خلاف انضباظی کارروائی کا عمل جاری ہے،عدالت کے استفسار پرڈائریکٹر لیگل ایف آئی اے نے بتایا کہ انکوائری مکمل ہے لیکن اسپیشل جج اینٹی کر پشن راولپنڈی کا تبادلہ ہوگیا ہے اور تاحال کوئی جج تعینات نہیں ہوا جس پرکیس التواکا شکار ہے۔

جسٹس جواد نے کہا کہ خصوصی عدالتوں کے جج فوری طور پرمقررکرنے کے حوالے سے سپریم کورٹ نے واضح حکم دیا ہے ۔عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے اسپیشل جج اینٹی کرپشن راولپنڈی کی تقرری کے حوالے سے تفصیلات طلب کرلیں۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے متعلقہ ادارے سے تفصیلات حاصل کرنے کے بعد عدالت کو بتایا کہ سمری بھیجی جا چکی ہے انھوں نے تین ہفتے کی مہلت کی استدعا کی ۔

Recommended Stories

Load Next Story